وزیراعظم استعفیٰ دیکر جمہوریت بچائیں‘ بلاول: پانامہ کیس کا فیصلہ ایک ہفتے میں‘ سب کو ماننا ہو گا: خورشید شاہ
لاہور+ ہری پور (خبرنگار+ نامہ نگار)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ملک کے سیاسی حالات، موجودہ داخلی و خارجی صورتحال اور پانامہ کیس کے تناظر میں نوازشریف کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی شعبہ خواتین پنجاب کی جنرل سیکرٹری نرگس فیض ملک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ملک و قوم کے مفاد میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کا یہ فرض ہے وہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلہ اور فاضل عدالت کے حکم پر قائم کردہ جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف پر استعفیٰ کیلئے زور دیں اور ملک کو درپیش بحران سے نمٹنے کیلئے باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر متحد ہو جائیں‘ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ عوام کے مسائل صرف پیپلزپارٹی ہی حل کرے گی ۔پیپلزپارٹی ہی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے یہ ہی ملک کو بحرانوں سے نکالے گی، ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کی خدمت کریں گے ۔ عوام کی طاقت صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے۔ مزید برآں ملک میں تیزی سے بدلتی سیاسی صورتحال کے بعد پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد سے لاہور آنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔ لاہور نہیں آ رہے بلکہ انہوں نے پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے تمام ایگزیکٹو باڈی کو (کل) اسلام آباد بلا لیا ہے۔ اجلاس میں پنجاب میں پارٹی کے آئندہ لائحہ عمل کو طے کیا جائے گا۔ ہری پور سے نامہ نگار کے مطابق صدر کے پی کے کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلزپارٹی نے جمہوریت کو بچانے کے لئے نعرے نہیں لگائے بلکہ اپنی جانیں کٹوا کر دفاع کیا ہے۔ آئندہ بھی جمہوریت کی بقا کے لئے پیپلزپارٹی قربانی دینے کے لئے فرنٹ فٹ پر کھیلے گی‘ جمہوریت اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ میاں صاحب فی الفور مستعفی ہو کر جمہوریت کو بچائیں۔ انہوں نے کہا میاں نوازشریف دوسروں کو مشورہ تو دیتے تھے لیکن آج اپنی باری آ گئی تو اداروں کو گالیاں دینا شروع کر دیں لیکن استعفیٰ کے علاوہ میاں نوازشریف کے پاس اب کوئی راستہ نہیں بچا۔ آنے والے وقت میں کے پی کے کا چیف منسٹر پیپلزپارٹی کا ہو گا۔ میں جانتا ہوں نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں اٹھائے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔ آئی این پی کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں این اے 260 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے اور دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پی پی پی کارکنان پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سازشی ’’بہانہ‘‘ بناکر احتساب سے بچ نہیں سکتی‘ شریف خاندان ملک میں احتساب کی راہ میں دیوارِ چین بنانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے مگر وہ اپنے انجام سے اب بچ نہیں سکتے‘ انکو گھر جانا ہی پڑیگا۔
کراچی/سکھر (سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں ) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے پانامہ کیس کا فیصلہ ایک ہفتے میں ہوگا، آج حکومت جے آئی ٹی رپورٹ پر عدالت سے وقت لینے کی کوشش کریگی۔ کیس عدالت میں ہے، فیصلہ جوبھی ہوگا سب کو ماننا پڑے گا، جو فیصلہ نہیں مانے گا وہ توہین عدالت کا مرتکب ہوگا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے 60روز محنت سے کام کیا، میں اس کیس کو ایک ہفتے میں ختم ہوتا دیکھ رہا ہوں۔ اس کیس پر حتمی فیصلے کیلئے زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ یا دس دن چاہئیں، کسی ہنگامے کی ضرورت نہیں، میں نہیں سمجھتا کہ فیصلے کا اثر سی پیک پر پڑیگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا معاہدہ چین اور پاکستان حکومت کے درمیان ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔ قبل از وقت الیکشن نہیں چاہتے۔ نوازشریف کے پاس ایک دو دن ہیں استعفی دیدیں، مسلم لیگ (ن) اپنے کیس کو کمزور سمجھ کر الزام تراشی کر رہی ہے۔ جے آئی ٹی کا کیس قانونی ہے کسی کو جھگڑے کی ضرورت نہیں جے آئی ٹی نے ایمانداری سے تحقیقات کی ہیں۔ پہلے ہی کہا تھا مسلم لیگ (ن) جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازعہ بنائیگی، پہلے بھی جمہوریت، پارلیمنٹ کو بچانے کی کوشش کی، آج بھی یہی کوشش ہے۔ بھٹو نے وزیراعظم بننے کے بعد وزیر خارجہ کا عہدہ عزیز احمد کو دیدیا تھا، ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ مدت پوری کرے۔ آن لائن کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف الزام تراشیوں کے بجائے فوری طور پر وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوں اور نیا وزیراعظم لیکر آئیں۔ گزشتہ روز ان سے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے جیلانی ہائوس میں ملاقات کی جس میں پانامہ کیس سمیت ملک اور سندھ کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر خورشید شاہ نے کہا نوازشریف سمیت مسلم لیگ (ن) دوسروں پر سازش کا الزام لگا رہی ہے لیکن انکے پاس ثبوت موجود نہیں لیکن پیپلزپارٹی کا واضح موقف ہے نوازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں اور وزارت عظمیٰ کیلئے نیا امیدوار لائیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) نے ماضی کی طرح سپریم کورٹ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو پی پی پی عدالت عظمیٰ کا دفاع کریگی۔این این آئی کے مطابق خورشیدہ شاہ نے کہا ہے کہ قبل از وقت الیکشن کے حامی نہیں چاہتے ہیں پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے، پانامہ کیس کے حکومت مخالف فیصلے سے سی پیک منصوبے یا جمہوریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ کل حکومت پانامہ کیس میں عدالت سے مزید وقت مانگے گی، میں ایک بار پھر کہتا ہوں وزیراعظم کو عہدے سے استعفیٰ دیدینا چاہئے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق سعید غنی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملک میں قبل از وقت عام انتخابات کا کوئی امکان نہیں، میں یہ نہیں چاہتا میری طرح وزیراعظم کو ہٹایا جائے لیکن میاں صاحب پر سنگین الزامات ہیں، وزیراعظم کے استعفے پر پارٹی پالیسی سے متفق ہوں۔اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مطالبہ ماننے سے مسلم لیگ (ن) شرمندگی سے بچ جائے گی۔ نوازشریف کا استعفیٰ پوری قوم مانگ رہی ہے۔ قرضوں کی ادائیگی میں ہیرا پھیری نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ جلانے، میٹرو میں میگا کرپشن، سستی روٹی اور لیپ ٹاپ سکیم کی آڑ میں لوٹ مار کی داستانیں ابھی باقی ہیں۔ نوازشریف سے بہتر کون جانتا ہے کہ سازش کیسے تیار کی جاتی ہے۔