• news

63, 62 کی بات ہو تو سارے سیاستدان جج ‘ جرنیل نااہل ہونگے: حاصل بزنجو

کراچی (سٹاف رپورٹر+ نیٹ نیوز) نیشنل پارٹی کے سربراہ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو نے کہا ہے وزیراعظم میاں نوازشریف کوکسی صورت مستعفی نہیں ہونا چاہئے اور جے آئی ٹی کو عدالت میں چیلنج کرنا چاہئے‘ جے آئی ٹی نے ہر صورت میاں نوازشریف کو مجرم قرار دینا تھا‘ نوازشریف 1990ء سے ابتک 3 مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہے ‘ انھوں نے کوئی کرپشن نہیں کی۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے سینئر نائب صدر شاہ محمد شاہ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی جو تشریح کی گئی ہے اس کی روح سے ملک کا کوئی شہری صادق اور امین نہیں، اسی طرح جنرل ، ججز، سیاستدان ، بیوروکریٹس بھی امین اور صادق نہیں کہلا سکتے۔ انہوں نے کہا جے آئی ٹی جس طرح تحقیقات کررہی ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے جے آئی ٹی کریمنلز کی تحقیقات کررہی ہے‘ سیاسی لوگوں کی نہیں جس سے ظاہر ہوچکا ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ اس وقت 150 ارب روپے ترقیاتی کاموں میں خرچ ہورہے ہیں اور کھربوں روپے پاور سیکٹر میں خرچ کئے جا رہے ہیں کوئی ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں کرسکتے۔ میں 1990ء سے نواز شریف کے ساتھ ہوں، پچھلی حکومتیں ہوں یا موجودہ حکومت نوازشریف کے ہاتھ صاف ہیں۔ نوازشریف کیخلاف کوئی ایک بھی کرپشن کا مقدمہ ہے تو سامنے لایا جائے۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے وزیراعظم نے اپنے بچوں کے ہمراہ خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے عدالت کا حکم ماننے سے انکار کیا تھا جس پر انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔ نوازشریف عدلیہ کا احترام کرتے ہیں‘ موجودہ صورتحال میں ایک یا دو جماعتوں کو چھوڑ کر تمام سیاسی مذہبی اور قومیت جماعتیں نوازشریف کے ساتھ ہیں نوازشریف کو کوئی نقصان پہنچا تو یہ جمہوریت کا نقصان ہوگا۔ نوازشریف کو پارلیمنٹ سے نکالنے کا مقصد 70 سال کی تاریخ میں متفقہ پاس کی گئی 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنا ہے جو کسی صورت ہمیں قبول نہیں۔ ملک کے ساتھ کھیلے جانے والا کھیل بند ہونا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا وہ 1990ء سے چوہدری نثار کو جانتے ہیں، وہ کبھی نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے۔ نیٹ نیوز کے مطابق انہوں نے کہا جے آئی ٹی بدنیتی پرمبنی ہے، لگتا ہے جے آئی ٹی نوازشریف کو مجرم ثابت کرنا چاہتی ہے ، اس طرح کی تحقیقات کی جائیں تو سب ہی نا اہل ہوجائیں گے، نوازشریف اور مسلم لیگ (ن) کو جے آئی ٹی کو مکمل طورپر چیلنج کرنا چاہئے۔ ملک میں کوئی بھی آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتا، ملک میں کوئی ایک سیاستدان صادق اور امین دکھائیں۔ 62، 63 کی بات ہو تو ملک کے سارے سیاستدان ، جج ، جرنیل نا اہل ہوں گے۔

ای پیپر-دی نیشن