پشاور : ایف سی کی گاڑی پر خودکش حملہ‘ میجر سمیت 2 اہلکار شہید‘ 11 زخمی....
پشاور +چمن +اسلام آباد+ لاہور (ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر) پشاور کے علاقہ حیات آباد میں ایف سی کی گاڑی پر خود کش حملہ کے نتیجہ میں میجر سمیت2اہلکار شہید اور 4ایف سی اہلکاروں سمیت11افراد زخمی ہو گئے۔ ایف سی کی دو گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی۔ چمن میں چیک پوسٹ کے قریب بارودی مواد کے دھماکہ میں سکیورٹی اہلکار شہید ہو گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، گورنر خیبر پی کے اقبال ظفر جھگڑا نے خود کش حملے اور دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد قوم کے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے۔ وزیر اعظم نے مذمتی بیان میں کہا کہ ایسی گھناﺅنی کارروائیوں کے مرتکب عناصر جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ وزیر داخلہ نے پشاور دھماکہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں باغ ناران کے قریب موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے اپنی موٹر سائیکل ایف سی کی گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجہ میں ایف سی کے میجر جمال اور ایک اہلکار موقع پر شہید ہو گئے۔ دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 10تا 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، جبکہ حملہ آور نے خود کش جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔ ایس پی کنٹونمنٹ پشاور عمران ملک نے کہا کہ ایف سی کا قافلہ حیات آباد میں اپنے کیمپ سے قلعہ بالا حصار کے ہیڈ کوارٹر کی جانب رواں دواں تھا۔ جہاز چوک میں خود کش حملہ آور نے اسے نشانہ بنایا۔ دریں اثناءسکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرحدی علاقے مکی باچا میں ایک چیک پوسٹ کے قریب نصب بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ ہوا۔ وزیراعظم محمد نوا زشریف نے ایف سی کی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھناﺅنے اقدام میںملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ایسے عناصر کسی رحم کے مستحق نہیں،پوری قوم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف متحد ہے ،ایسے عناصر جلد اپنے انجام کو پہنچیںگے۔شہید میجر جمال کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کی گئی جس میں گورنر، وزیراعلیٰ کے پی کے، کور کمانڈر، فوجی اور سول حکام نے شرکت کی۔ ان کا جسد خاکی آبائی علاقے تربت روانہ کر دیا گیا۔
پشاور خود کش حملہ