مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج نے ایک اور جعلی جھڑپ میں تین نوجوان شہید کر دیئے‘ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ٹورنٹو کانفرنس میں قرارداد منظور
سرینگر (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھارتی فورسز نے پیر کے روز ایک اور فرضی جھڑپ میں بے گناہ 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اننت ناگ کے علاقے نوگام میں بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے ایک گھر کا محاصرہ کر لیا اور کچھ دیر بعد وہاں سے 3 نوجوانوں کی گولیوں سے چھلنی نعشیں برآمد کر کے اسلحہ گولہ بارود اور کچھ پاکستانی میٹریل انکے گرد ڈال کر فرضی جھڑپ دکھائی۔ بھارتی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ شہید ہونیوالے سعد، جبران اور ناصر کالعدم لشکر طیبہ کے مجاہدین تھے جو کنٹرول لائن پار سے آئے تاہم مقامی کشمیریوں کی بڑی تعداد جعلی جھڑپ والے گھر کے گرد جمع ہو گئی اور بھارتی فورسز کیخلاف احتجاج شروع کر دیا۔ انہوں نے فوجیوں پر پتھرا¶ کیا۔ ادھر مقبوضہ کشمےر مےںبھارتی پولیس نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو گرفتار کر کے انہیں سرینگر میں اپنے ماموں کی نماز جنازہ میں شرکت سے روکدیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس ا ہلکاروںنے میرواعظ عمر فاروق اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ اپنے ماموں طارق احمد بچھ کے نماز جنازہ میں شرکت کیلئے سرینگر کے علاقے نگین میں اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلے۔ میر واعظ عمر فاروق گزشتہ تین ہفتوں سے گھر میں نظربند ہیں اور انہوںنے جب گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کو تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ میر واعظ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے پولیس افسروں سے کہاکہ وہ انہیں اپنے ماموں کے جنازے میں شرکت کیلئے جانے دیں اور اسکے بعد بھلے انہیں دوبارہ گھر میں نظربند کردیا جائے تاہم انہوںنے ان کی بات نہ سنی۔ دریں اثناءسری نگر‘ کپواڑہ‘ اننت ناگ سمیت کئی شہروں میں بھارتی تسلط اور حالیہ شہادتوں کیخلاف کشمیریوں کے مظاہرے جاری رہے‘ نوجوانوں نے بھارتی فوجیوں پر پتھراﺅ کیا۔ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ہونیوالی بین الاقوامی کشمیر یکجہتی کانفرنس میں کشمیریوں پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں ہلاکتوں اور تشدد کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے قرارداد منظور کر لی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قتل عام کو روکے، بھارت اپنی تمام افواج کا انخلا کرے تاکہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق وہاں پر رائے شماری کرائی جاسکے۔ اسلامی سربراہ کونسل کے سیکرٹری جنرل جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ بنائیں،بین الاقوامی میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے جمو ں کشمیر کے لوگوں کی محرومیوں کو دنیا کے سامنے پیش کریں۔ بین الاقوامی کشمیر یکجہتی کانفرنس نے کینیڈا میں قرار داد منظور کی جس میں کشمیریوں پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں خاص طور پر 8 جولائی 2016ءکو مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے شروع ہونے والی ہلاکتوں اور تشدد کے واقعات کا نوٹس لیا گیا۔ شرکاءنے بھارتی افواج کی طرف سے پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد دانستہ طور پر پوری کشمیری نسل کو نابینا کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ بھارتی فوج کی طرف سے دانستہ طور پر کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اقدامات کرے۔ بھارت جموں کشمیر میں تمام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قتل عام کو روکے۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروںکو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حالات کے بارے میں آگاہ کرے۔ اسکے علاوہ اقوام متحدہ اپنی ذمہ داری کے احساس کرتے ہوئے اپنی نگرانی میں جموں کشمیر میں رائے شماری کرائے۔ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے بھارتی افواج کی طرف سے جموں کشمیر میں تما م اموات، زیادتی کے معاملات جعلی پولیس مقابلوں کی تفتیش کرے اور ان کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ تمام حکومتوں خصوصی طور پر کینیڈین حکومت اس بات پر زور ڈالے کہ بھارت جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔
مقبوضہ کشمیر