;;;;حکومت نے عدالتی فیصلہ نہ مانا تو سڑکوں پر نکلیں گے استعفوں سمیت تمام آپشنز ہیں : بلاول
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم نوازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند لوگ بہت جلد وزیراعظم کا ساتھ چھوڑ دیں گے‘ حکومت نے عدالتی فیصلہ نہ مانا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم عہدے پر رہنے کا قانونی اور اخلاقی جواز کھو چکے ہیں اور انہیں فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ پیپلزپارٹی کا پہلے بھی احتساب بھی ہوا ہے اور اب بھی کرنا ہے تو میں حاضر ہوں‘ میرا احتساب کریں‘ سازشوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی مسلم لیگ (ن) والوں کو کہا ہے کہ اگر کوئی سازش ہو رہی ہے تو ہمیں بتائیں کہ کون سازش کر رہا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی اور میڈیا نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی‘ مجھے صحافیوں کی مشکلات کا علم ہے۔ گزشتہ 10 سال کے دوران 100 سے زائد صحافیوں کو شہیدکر دیاگیا۔ مولانا فضل الرحمن سمیت چند لوگ وزیراعظم کے حمایتی رہ گئے ہیں۔ امید ہے عنقریب مولانا فضل الرحمن بھی نوازشریف کو چھوڑ جائیں گے۔ نوازشریف کے فیصلوں سے ملک مفلوج ہوگیا ہے‘ حکومت احتساب اور شفافیت پر یقین نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا استعفیٰ ملک و قوم اور جمہوریت کے مفاد میں ہے۔ پیپلز پارٹی 2018ءکے انتخابات میں اچھے نتائج دیگی۔ نوازشریف فوری استعفیٰ دیں تاکہ سازشوں کے نظرئےے کا خاتمہ ہو۔ نوازشریف کے استعفے سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔ اس سے قبل پارٹی کے سینئر رہنماﺅں نے بلاول بھٹو کو ٹرین مارچ کی تجویز دے دی جس کا حتمی فیصلہ آصف علی زرداری کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماﺅں کی طرف سے تجویز دی گئی کہ نوازشریف پر دباﺅ بڑھانے کیلئے گو نواز گو تحریک شروع کی جائے اور اس ضمن میں ٹرین مارچ کا مشورہ دیا گیا ہے۔ بلاول نے ایف ایٹ کچہری میں یادگار شہداءپر پھول چڑھائے۔ اسکے بعد وکلا سے خطاب میں انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ صدر آصف علی زرداری بغیر کسی جرم کے 11 سال جیل میں رہے‘ انکی گردن اور زبان کاٹی گئی مگر ہم پھر بھی اس ملک میں جمہوریت اور آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کرتے رہے ہیں۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ شریف خاندان قانون کی حکمرانی تسلیم نہیں کرے گا تو ہمارے پاس آپشنز ہیں۔ ہم قومی اسمبلی سے استعفوں سمیت تمام آپشن رکھنا چاہیں گے۔پی پی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود سے ٹیلی فونک گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی جانب سے ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، بہاولنگر، لیہ میں گو نواز گو ریلیوں کے انعقاد کو شروعات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پیشتر کہ ہر پاکستانی نواز شریف کو ریڈ کارڈ دکھائے، انہیں اقتدار سے الگ ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ورکرز پورے ملک میں گو نواز گو کے نعرے لگانا اور ریلیاں نکالنا بند نہیں کرینگے جب تک عوام نواز شریف کو مستعفی ہونے پر مجبور نہیں کر دیتے۔