کنٹرول لائن: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ‘ گولہ باری‘ بچہ‘ خاتون شہید
سرینگر/ چوکی/ راولپنڈی (نیٹ نیوز+ نامہ نگار+ بیورو رپورٹ) پاکستان، آزاد و مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منائیں گے۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائیگی اور مظاہرے ہوں گے۔ بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ قصبے میں مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اسی طرح کنٹرول لائن پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ سے 10 سالہ بچہ اور خاتون شہید 14 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق گریز سیکٹر میں بھارتی فوج کی 36 راشتریہ رائفلز نے فرضی جھڑپ کے دوران بے گناہ دو نوجوانوں کو گولیوں سے چھلنی کیا جبکہ فوجی ترجمان نے مارے جانے والوں کو درانداز قرار دیا۔ ادھر اننت ناگ ضلع میں منگل کے روز بھی مکمل ہڑتال رہی اور مختلف علاقوں میں مظاہرے ہوئے ۔ یہ ہڑتال تین نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کی گئی۔ قاضی گنڈ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق سرپنچ نذیر احمد زخمی ہو گیا۔ لائن آف کنٹرول کے اوڑی سیکٹر میں بھارتی فوجی جوان نے اپنے افسر کو معمولی بات پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق مارا جانے والا افسر میجر شیکر تھاپا کا تعلق 71 آرمڈ رجمنٹ سے تھا۔ اس نے دوران ڈیوٹی موبائل فون کے استعمال پر جوان کو ڈانٹا تھا جسکے بعد دونوں میں لڑائی ہوئی۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف آج (بد ھ کو) کشمیری عوام یوم الحاق پاکستان منائیں گے۔ یہ دن ہر سال 19 جولائی کو 1947 ء میں سری نگر میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے منظور کی گئی تاریخی قرار داد کی یاد میں منایا جاتا ہے جس میں تقسیم ہند کے منصوبے کے تحت کشمیرکا پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ مساجد میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی اورتحریک الحاق پاکستان کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔ دارلحکومت مظفرآباد میں کشمیر سیل کے زیراہتمام یوم الحاق پاکستان کی بڑی تقریب منعقد ہوگی۔ اس دن تمام سرکاری عمارات پر پاکستان اور آزاد کشمیر کے قوی پرچم لہرائے جائیں گے اور اس دن عام تعطیل ہو گی جبکہ سکولوں اور کالجز میں اس دن کی مناسبت سے تقاریب منعقد ہوں گی جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے عسکری تربیت کیلئے سرحد پار جانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے کپواڑہ پولیس نے 8 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ دریں اثناء کنٹرول لائن کے سماہنی اور نکیال سیکٹرز پر بھارتی فوج نے منگل کے روز پھر اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کی۔ تندرپونا کا رہائشی راجہ منصب داد گھر کے صحن میں گولہ لگنے سے ٹانگ گنوا بیٹھا جبکہ اسکا بیٹا 10 سالہ محمد عامر شہید ہو گیا۔ دیگر علاقوں میں 13 افراد کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ چاہی گڑھا میں ایک خاتون یاسرہ بی بی دختر محمد اقبال بھی شدید زخمی ہو گئی۔ بھارتی گولہ باری سے کئی جانور بھی ہلاک جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔ پاک فوج نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی پوسٹوں اور دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ کئی بھارتی پوسٹیں تباہ ہو گئیں۔ دوسری طرف بھارتی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے 2 بھارتی فوجی مارے گئے۔ ان میں سے ایک جسپریت موگہ پنجاب کا رہائشی تھا۔ علاوہ ازیں نیشنل پریس کلب راولپنڈی کیمپ آفس میں یوم الحاق پاکستان کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اس جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑا نہیں جا سکتا، پاکستان مسئلہ کشمیر پر کمپرومائز نہیں کرے گا اور کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی محاذ پر حمایت جاری رکھے گا۔ کوئی بھی حکومت ہو پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں جاندار خطاب کرکے مسئلہ کشمیر پر پوری دنیا کو واضح پیغام دیا۔ پاکستان، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں میڈیا اور سوشل میڈیا کے محاذ پر مؤثر کردار ادا کرکے بھارت کے منفی پراپیگنڈے کا توڑ کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر ہر لحاظ سے پاکستان کا ہی حصہ ہے، کشمیریوں نے بار ہا الحاق پاکستان کی ہی بات کی، ہم کشمیر کے تنازع کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لارڈ مائونٹ بیٹن کے ملازمین کی آپ بیتیوں کو پڑھنا چاہئے، یہ وقت صرف ایک آواز کا ہے جو کہ مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی سننا چاہتے ہیں، بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی آواز نہ اٹھانے کا تاثر بالکل غلط ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارے کسی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے بغیر بات ہی نہیں ہوتی، کل بھوشن جادیو بھارت کا ایک کارندہ ہے، وہ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کا ثبوت ہے۔