صرف حکمرانوں‘ سیاستدانوں کا نہیں بیورو کریٹس‘ ریٹائر جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہئے : خورشید شاہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نظام ضروری ہے وزیراعظم استعفیٰ دے دیں، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بھی محفوظ بنایا جائے۔ صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں خورشید شاہ نے کہا ان حالات میں ایک ہی راستہ ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیں کیوں کہ نظام ضروری ہے۔ دنیا کی بڑی عدالتوں سے انصاف ہی کی توقع ہوتی ہے لیکن سب سے بڑی عدالت اللہ کی ہے اور انسانوں کے لئے بڑی عدالت سپریم کورٹ ہے۔ اپوزیشن سپریم کورٹ میں موجود ہے ہم یکجہتی کے لئے یہاں آئے ہیں۔ 2014ء میں جمہوریت کو بچایا لیکن اب وزیراعظم نواز شریف کو جانا ہی ہوگا۔ وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ پر قائم ہوں۔ والیم دس کو کھولا گیا تو نواز شریف دنیا میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے، حکومت اس کیس کو کتنا کھولے گی اتنا ہی پھنستی جائے گی، میرا مشورہ ہے نواز شریف اس کیس کو مزید نہ کھولیں۔ نواز شریف جمہوریت کیلئے خطرہ بن چکے ہیں، ہم پہلے بھی پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑے تھے اور آپ سمجھے نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ کیسے ہو سکتا ہے عدالت نواز شریف کیخلاف فیصلہ دے اور ہم تسلیم نہ کریں، ہم نے اپنے وزیراعظم کے خلاف عدالتی فیصلے کو ایک سیکنڈ میں تسلیم کیا تھا۔ صرف سیاستدانوں اور حکمرانوں کا کیوں بیوروکریٹ اور ریٹائرڈ جرنیل سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ پانامہ کیس ایک ہفتے سے زیادہ نہیں چلے گا۔ حکومت کے رویئے سے پارلیمنٹ اور جمہوریت کو خطرہ ہے، جمہوریت کو بچانا پیپلز پارٹی کا وطیرہ رہا ہے، پہلے کہا اور اب بھی کہتے ہیں ہم حکومت نہیں پارلیمنٹ اور جمہوریت کو بچا رہے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے حکومتی اعتراضات ایک سائیڈ پر رکھ دیئے ہیں، حکومت کو ایک بار نہیں کئی بار صفائی کا موقع دیا گیا، ویڈیو ریکارڈنگ آنے پر یہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ حکومتی وکلاء کے پاس ثبوت نہیں ہیں۔ اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ مکمل حقائق پر مبنی ہے، وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کا قوی امکان ہے، جے آئی ٹی نے بتا دیا کہ حسن و حسین کی آمدنی میں کس طرح اضافہ ہوا۔ نواز شریف اور شہباز شریف سے کہیں زیادہ ٹیکس تو ان کے بچے ادا کرتے ہیں، مریم نواز بھی اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا دفاع نہیں کر سکیں۔ نواز شریف بطور وزیراعظم کسی دوسرے ملک میں ملازمت بھی کرتے رہے ہیں، انہوں نے بڑی منصوبہ بندی سے دھاندلی اور بدعنوانی کی۔