3 ماہ گزرنے پر بھی گردہ سکینڈل کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکی، نامکمل چالان عدالت میں پیش
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے گردہ سکینڈل کے سرغنہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وہ انتہائی سنگین جرم میں ملوث ہے اور کسی رعایت کا مستحق نہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل نے ملزم ثاقب خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل سہیل خان نے موقف اختیار کیا کہ ملزم ثاقب خان کو مقدمہ میں بے بنیاد ملوث کیا گیا جبکہ ملزم گردہ سکینڈل میں نامزد ہے نہ ہی اسے جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا، ایف آئی اے کے پاس ملزم کے خلاف ڈاکٹر التمش اور ڈاکٹر فواد کے ایجنٹ ہونے کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں، ملزم کے وکیل نے مزید موقف اختیار کیا کہ ثاقب ڈاکٹر نہیں اور اس کے خلاف کوئی آزاد گواہ بھی موجود نہیں لہٰذا ضمانت پر رہا کیا جائے، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم ثاقب خان کے خلاف صفحہ مثل پر ٹھوس شواہد موجود ہیں اور ملزم کو مرکزی ملزموں کو نشاندہی پر گرفتار کیا گیا لہٰذا ملزم کی ضمانت پر رہائی کی درخواست خارج کی جائے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ثاقب خان کی ضمانت پر رہائی کی درخواست خارج کر دی۔ دریں اثنا عدالت میں گردہ سکینڈل کے مقدمہ کا نامکمل چالان پیش کر دیا گیا۔ ایف آئی اے کی غفلت کی وجہ سے مقدمہ کی تحقیقات 3 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہو سکیں۔ نامکمل چالان میں ڈاکٹر التمش، ڈاکٹر فواد کو گنہگار ٹھہرایا گیا۔ چالان میں آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ عمر دراز، شہزاد، نوید حمید اور اطہر محمود ملزم ثاقب خان ڈاکٹر فواد کے ایجنٹ عبدالمجید اور صفیہ بی بی کے خلاف ملزم فضائل، قمر عباس اور ڈاکٹر ظفر جاوید بھی گنہگار قرار دئیے گئے ہیں۔غیر قانونی طور پر گردہ حاصل کرنے والی غیر ملکی ملزمہ منیرہ احمد ضمانت پر رہا ہے۔ غیر قانونی طور پر گردہ فروخت کرنے والا سید عامر اور ناہید اختر بھی ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ ملزموں کو جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا رکھا ہے۔گردہ سکینڈل کے مرکزی ملزم ڈاکٹر التمش سمیت دیگر ملزموں کی ضلع کچہری پیشی کے وقت صحافیوں سے تلخ کلامی ہوئی ملزموں نے صحافیوں پرجوس کی بوتل دے ماری،ملزم ڈاکٹر التمش کی فوٹیج بنانے پر انہوں نے صحافیوں سے بدتمیزی کی۔