قوم کو 14 اگست سے پہلے خوشخبری اور آزادی ملے گی : رہنما پیپلز پارٹی
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ این این آئی+ صباح نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو شامل نہ کرنا بہت بڑی ناانصافی ہے۔ پیپلز پارٹی اس ناانصافی پر خاموش نہیں رہے گی۔ بدھ کے روز زرداری ہاﺅس اسلام آباد میں گلگت بلتستان پیپلز پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ پورے ملک میں ایک ہی دن عام انتخابات ہوں۔ اسی روز آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی انتخابات ہوں اس عمل سے قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔ ملک مضبوط اور جمہوری عمل مستحکم ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوازشریف حکومت گلگت بلتستان کے عوام کو انتقام کا نشانہ بنانا بند کرے۔ اس حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام کیلئے کوئی بڑا منصوبہ نہیں دیا بلکہ ان منصوبوں کو بھی روکدیا ہے جو پیپلزپارٹی کی حکومت نے شروع کئے تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز حکومت کو چار سال ہوگئے۔ اس نے گلگت بلتستان کے عوام کو ریاست کے ثمرات سے محروم رکھ کر انتقام کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ گلگت بلتستان کے عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو سے آج بھی پیار کرتے ہیں۔ 18 اکتوبر کو کراچی میں شہید ہونے والوں کا تعلق گلگت بلتستان سے بھی تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو شامل کیا جائے۔ دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی منشور کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ اپنی تجاویز مکمل کرکے اگست تک فراہم کریں۔پیپلز پارٹی کی منشور کمیٹی کا اجلاس زرداری ہا¶س اسلام میں میں ہوا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر شیری رحمان، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سینیٹر صابر بلوچ، اخوند زادہ چٹان اورقادر شاہین شریک ہوئے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کو ہدایت کی کہ منشور میں عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ دی جائے۔ پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ نوازشریف جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں اور جعلی دستاویزات پیش کر رہے ہیں، 14 اگست سے پہلے قوم کو خوشخبری اور آزادی ملے گی، پاکستان میں حاکم اعلیٰ کا احتساب شروع ہو چکا۔ اب ملک مہذب ممالک کی طرح کرپشن سے پاک ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے رہنما¶ں سردار لطیف کھوسہ، منظور احمد وٹو، ندیم افضل چن اور فیصل کریم کنڈی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے فیصلے کے مطابق آج بھی پیپلزپارٹی کا وفد سپریم کورٹ کی سماعت میں موجود رہا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ جمع ہو چکی۔ نوازشریف کے بیانات اور دستاویزات جھوٹے نکلے۔ منی لانڈرنگ کے ذریعے سے اثاثے بنائے گئے۔ اس کیس میں نوازشریف تاحیات نااہل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جے آئی ٹی کو دھمکیاں دی گئیں لیکن پھر بھی جے آئی ٹی نے اپنا کام مکمل کیا۔ اب نوازشریف کے وکیل کے پاس دینے کے لئے کوئی دلائل نہیں۔ نوازشریف جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں اور جعلی دستاویزات پیش کر رہے ہیں جو جھوٹ بولنے سے بھی بڑا جرم ہے جبکہ وزیر خزانہ کی سپریم کورٹ میں جو درگت بنی وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے خود ٹیکس جمع نہیں کرایا اور دبئی کے اقامہ ہولڈر نکلے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ امید ہے اسی ہفتے عدالت سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لے گی اور 14 اگست سے پہلے قوم کو خوشخبری اور آزادی ملے گی۔ منظور احمد وٹو نے کہا کہ شریف خاندان نے سوچا کہ کاروبار میں اتنا پیسہ نہیں جتنا سیاست میں ہے۔ انہوں نے ماڈل ٹا¶ن سانحے کی رپورٹ ابھی تک دبا رکھی ہے۔ اب ان پر اللہ کی پکڑ آ رہی ہے۔ یہ کرپشن کے بادشاہ ہیں اور بڑے منصوبے شروع کرتے ہیں جن میں بڑی کک بیک اور کمیشن ہو۔