استحصال ہو رہا ہے : جے آئی ٹی اور پی ٹی آئی کا احتساب کوئی نہیں مانے گا : نوازشریف
اسلام آباد/ اپر دیر (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں+ نیٹ نیوز) وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی پر شدید تنقید کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ نے کزن سے ہیرا پھیری کرائی۔ لندن کی کمپنی کا مالک پی ٹی آئی کا رکن ہے، ایک کمرے کی کمپنی کو 50 لاکھ کا ٹھیکہ دیا گیا، عوام کے خون پسینے کی کمائی بے دردی سے لٹائی گئی۔ ایسے شخص سے ہمارا احتساب کوئی نہیں مانے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ احتساب نہیں استحصال ہورہا ہے، ہر روز صبح اٹھ کر استعفے کی بھیک مانگنے والے عمران خان شرم کریں، کیا ہم تمہارے ووٹوں سے اقتدار میں آئے ہیں، اب یہ تماشا بند ہو جانا چاہئے، میرے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ لواری ٹنل کے افتتاح کے بعد اپردیر میں جلسہ سے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے احتساب کی باتیں ہورہی ہیں جو اندھیرے ختم کر رہا ہے، جے آئی ٹی کے ممبران فرشتوں کی طرح صادق اور امین بنے بیٹھے ہیں، جے آئی ٹی اور پی ٹی آئی تمہارا احتساب کوئی نہیں مانے گا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ اپنی عزت پیاری ہے، ہم پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، خود مجھے علم نہیں کس چیز کا احتساب ہو رہا ہے۔ 49ہزار پاﺅنڈ لوٹنے والوں کا سرعام احتساب ہونا چاہئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2013 اور 2017ءکے پاکستان میں کتنا فرق ہے؟ ٹنل کی تعمیر سے چترال میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے چترال کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے برابر لانا ہے، پاور پروجیکٹ ہم بنا رہے ہیں، چترال میں خواتین یونیورسٹی بھی ہم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دھرنوں کا سرکس شروع کیا گیا، شاہراہ دستور یرغمال بنی رہی، جمہوریت کی قبریں کھودی گئیں، آج کل ان کے سرکس پر پاناما کا بورڈ لگا ہے، یہ کھیل تماشا بند ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کو عوام نے بلدیاتی اور ضمنی انتخاب میں بھی ٹھکرایا، عوام انہیں 2018ءمیں بھی ٹھکرائیں گے، استعفیٰ مانگتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ ہم پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، تہمت لگانے والوں کے سامنے سر جھکانا سیکھا ہی نہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے احتساب نہیں استحصال ہے، 49ہزار پانڈ لوٹنے والوں کا سرعام احتساب ہونا چاہئے، اپنے ملک و قوم کو تکلیف سے بچانے کی خاطر 7 سال جلاوطنی برداشت کی، پاور پلانٹس لگانے والے نواز شریف کے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں، اس احتساب کو پاکستان میں کوئی نہیں مانے گا۔ آج پاکستان میں جگہ جگہ پاور پلانٹس ہم لگا رہے ہیں۔ اندھیرے ہم دور کر رہے ہیں۔ چترال میں خواتین کی یونیورسٹی ہم بنائیں گے۔ ساری سڑکیں ہم بنا رہے ہیں۔ ہم نے چترال کو لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے مقام پر لے کر آنا ہے۔ سردیوں میں چار، چھ مہینے چترال کا باقی پاکستان سے رابطہ کٹ جاتا تھا۔ سردیوں میں جو یہاں آتا تھا وہ موت کو آواز دینے والی بات تھی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے بڑا ظلم کیا جنہوں نے اس ٹنل کو بناتے بناتے 70 سال لگا دیئے۔ 1974ءمیں اس پر کام شروع ہو جاتا تو 1980ءتک بن جاتی۔ آج اس کے احتساب کی بات ہو رہی ہے جس پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔ میں نے کئی مرتبہ کہا بتا¶ تو کس رقم سے میں نے یہاں ٹمبر کا ٹھیکہ لیا تھا اور رقم کمائی ہے۔ کون سے درختوں کا میں نے ٹھیکہ لے کر اس میں سے کمیشن کھائی ہے کون سی ان پہاڑوں میں سنگ مرمر کی کانیں اپنے نام کروائی ہیں۔ کون سے لواری ٹنل کے ٹھیکے میں سے اربوں کھربوں روپے بنائے ہیں۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ تہمت لگانے والوں کوکہتا ہوں۔ سب کو اپنی عزت پیاری ہوتی ہے۔ مجھے بھی اپنی عزت سب سے پیاری ہے، مجھ پر الزام لگانے والے پہلے اپنا منہ دھو کر آئیں، میں نے ایسے لوگوں کے سامنے سر جھکانا سیکھا ہی نہیں، میرا سر صرف اللہ کے سامنے جھکتا ہے۔ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہت بہتر ہے، دہشت گردوں کو شکست دی، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے کارخانے لگ رہے ہیں،انفراسٹرکچر کا کام تیزی سے جاری ہے، پورے ملک میں موٹرویز کے جال بچھائے جارہے ہیں، میٹروبس اور اورنج لائن کے منصوبے لگائے جارہے ہیں، ملک کی معیشت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کی تعریف دنیا کر رہی ہے، یہ ہے نیا پاکستان، یہ ہے نواز شریف کا پاکستان، جلنے والو ملک کی ترقی میں رکاوٹ نہ بنو ورنہ قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی۔
نواز شریف