بھارتی رویہ امن کیلئے خطرہ ہے : دفتر خارجہ : انڈین آبادی کو نشانہ نہیں بنایا : پاک فوج‘ ڈی جی ایم اوز کاہاٹ لائن پر رابطہ بھارتی دعوی مسترد
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر مسلسل بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر سول آبادی کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارتی رویہ خطے کے امن کیلئے خطرہ بن چکا ہے۔ ہم پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے ایل او سی کے پار شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا بھارتی دعویٰ مسترد کر دیا۔ پاک فوج کے ڈی جی ایم او سے بھارتی ہم منصب نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا۔ بھارتی فوج کی درخواست پر ڈی جی ایم او نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا۔ بھارتی ڈی جی ایم او نے ہاٹ لائن پر رابطہ میں پاکستانی ہم منصب نے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا جسے پاکستان کے ڈی جی ایم او نے سختی سے مسترد کر دیا۔ پاکستانی ڈی جی ایم او نے کہا پاک فوج ایک پیشہ ورانہ فوج ہے‘ پاک فوج شہری آبادی کو نشانہ بنانے کو مکمل غیراخلاقی سمجھتی ہے۔ پاک فوج نے صرف بھارتی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ بھارتی چیک پوسٹ پر موجود فوجیوں نے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا تھا۔ سٹاف رپورٹرکے مطابق پاکستان میں متعین بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو مسلسل دوسرے روز دفتر خارجہ طلب کر کے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا گیا جن کے نتیجہ میں دو شہری شہید اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔ بھارتی فائرنگ کا یہ واقعہ انیس جولائی کو پیش آیا۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور عالمی اقدار و قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان سے مطالبہ کیا گیا بھارت جنگ بندی معاہدہ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو ان کے مینڈیٹ کے مطابق کردار اد اکرنے دیا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا پاکستان میں دہشت گردی کیلئے بھارت ، افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے۔ بھارت کنٹرول لائن پر امن کیلئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے مینڈیٹ کا احترام کرے۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر سیزفائر کی خلاف ورزی کی نگرانی کا حق حاصل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ان فوجی مبصرین کے ساتھ ہمیشہ بھرپور تعاون کیا جب کہ بھارت نے ان کا کردار محدود کر کے رکھا ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا رواں برس بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہو ا ہے۔ حالیہ دنوں میں بھارتی فوج نے 9 معصوم کشمیریوں کو بھی شہید کیا۔ بھارت دانستہ کنٹرول لائن پر شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ بھارت کی تازہ اشتعال انگیزی کے نتیجہ میں دو شہری اور پاک فوجی جوان شہید ہوئے اور پاک فوج نے بھارت کو دندان شکن جواب دیا۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت بین الاقوامی سطح پر تشویش پیدا کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا پاکستان کو یقین ہے افغان مسئلے کا طاقت کے زور پر کوئی حل برآمد نہیں کیا جا سکتا۔ افغانستان کا مسئلہ بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔پاکستان نے بلا امتیاز تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے لیڈروں کی افغانستان میں ہلاکتیں ہوئی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے حقانی نیٹ ورک افغانستان میں ہی موجود ہے ۔ہم پاکستانی سر زمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔این این آئی کے مطابق پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان میں 40سال سے جاری شورش دہشت گردی کی وجہ ہے‘ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں‘ پاکستان‘ افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔