حکمران اداروں سے تصادم کا راستہ اختیار نہ کریں‘ بلاول : پیپلز پارٹی شریف فیملی کیخلاف ریفنس دائر کریگی
اسلام آباد+لاہور (این این آئی+خبر نگار + صباح نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے زیر صدارت پارٹی رہنماﺅں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پانامہ کیس کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ عملدرآمد کیس کی سماعت مکمل ہونے پر پیپلز پارٹی کا بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت اجلاس میں موجودہ صورتحال تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہیں پانامہ کیس میں حقائق سامنے آ گئے ہیں، شریف خاندان اداروں سے تصادم کا راستہ اختیار نہ کرے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما چودھری منظور نے کہا شریف خاندان پر 90 کی دہائی سے کرپشن کے الزامات ہیں جن پر پیپلز پارٹی ان کے خلاف ریفرنس دائر کرے گی۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چوہدری منظور نے کہا شریف خاندان پوچھتا ہے کہ ان پر الزام کیا ہے حالانکہ سینٹ کے ریکارڈ میں پڑا ہوا ہے کہ بینظیر دور میں سوئٹزر لینڈ کی کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت موٹروے 8 ارب روپے میں منظور ہوا تھا تاہم یہ اسے 31 ارب روپے پر لے گئے اور اسی دور میں ہی فلیٹس خریدے گئے۔ موجودہ حکومت نندی پور کو 500 ارب سے اوپر لے گئی ہے جس کی تحقیقات بہت ضروری ہے اس لئے ان کے خلاف پیپلز پارٹی ریفرنس دائر کرےگی۔ لطیف کھوسہ نے کہا پانامہ کیس میں نہ صرف نوازشریف بلکہ ان کے رفقا بھی نااہل ہوںگے۔ نوازشریف کی نااہلی نوشتہ دیوار ہے۔ شیری رحمان نے کہا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور ہمارے وزیراعظم نے عدالتوں کے سامنے سر تسلیم خم کیا۔ نواز شریف کو بھی عدالتی فیصلوں کے سامنے سر نگوں کرنا چاہئے۔ ججز کا تحمل ہے کہ انہوں نے حکمرانوں کی دھمکیوںکو برداشت کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا پانامہ عملدرآمد کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد تاریخ نے اعلیٰ عدلیہ کے کندھوں پر بہت بڑی ذمہ داری ڈال دی ہے۔ پہلے بھی عدالتوں کے پاس کئی مواقع آئے لیکن وہ اس طرح استعمال نہیں ہو پائے بلکہ بعض اوقات تو یہ مواقع غلط استعمال ہوئے۔ شیری رحمن نے کہا جمہوریت کی بقاءکیلئے بہتر ہے کہ وزیراعظم اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں، کون ہے جو کٹھ پتلیاں ہلا رہا ہے کھل کر سامنے بولیں، نواز شریف وزیراعظم ہیں سازشوں پر کھل کر بولیں، وزیراعظم ہر ادارے کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا جو ماحول بن رہا ہے اس سے سیاسی جماعتوں میں سے صرف پیپلزپارٹی ہی باقی رہ جائے گی۔ جلد نمبر دس کی بات ہو رہی ہے مگر دس نمبر کا ہندسہ بڑا بدنام ہے۔ اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ قاضی خاندان کے ساتھ ملاقات نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے سابق چیئرمین نیب جنرل (ر) امجد حسین نے غلط بیانی کی۔ پی پی پنجاب کے جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے احتساب کی گھڑی قریب آ گئی ہے۔ نیئر بخاری نے کہاکہ پانامہ پیپرز پر پی پی کا مﺅقف درست ثابت ہوا۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی لاہور کل اتوار 23 جولائی کو 4 بجے سہہ پہر لاہور پریس کلب سے ایوان اقبال تک گو نواز گو ریلی نکالے گی جس کی قیادت پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن کریں گے۔ عزیز الرحمن چن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی ریلیاں حکمرانوں کے ایوانوں کو ہلا کر رکھ دیں گی۔
بلاول