پانامہ کیس کے فیصلے سے ملک کا مستقبل وابستہ ہے، وزیراعظم کے استعفے کا وقت گزر گیا: سراج الحق
لاہور(خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ظفر حجازی کی گرفتاری اس مقدمہ میں آئندہ ہونے والی گرفتاریوں کی پہلی کڑی ہے، فیصلے کے بعد پانامہ سکینڈل میں ملوث باقی تمام افراد کو بھی بے نقاب کرنے کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی عدالت پر مکمل اعتماد ہے اور عدالت سے پاکستانی قوم کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظفر حجازی کی گرفتاری خوش آئند ہے اور اس مقدمہ میں آئندہ جو گرفتاریاں ہونی ہیں یہ اس کی پہلی کڑی ہے۔ فیصلہ محفوظ ہو گیا ۔ سرکاری وکلاء نے غلط بیانی میں روایت قائم رکھی۔ پہلی دفعہ طاقتور لوگ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ان کا خیال تھا کہ شاید جے آئی ٹی ان کے محل میں آئے گی یا وہ شاہی خیمہ لگا کر ان کو طلب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اوران کاخاندان قطری شہزادے کو نہیں منا سکا، قطری شہزادے بٹیر اور تلور کے شکار کے لیے توپاکستان آتے ہیں مگر شریف خاندان کی سچائی ثابت کرنے کے لیے نہ آ سکے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ 62 اور 63 کی روشنی میں فیصلہ آئے۔حکمرانوں نے 62,63 کو آئین سے نکالنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ صادق و امین رہنے کی اس شق کو ہی ختم کردیا جائے۔وزیراعظم نے پانامہ سکینڈل کے بعد اپنی آمدن کے جو ذرائع پارلیمنٹ میں بتائے تھے اس میں دس ہزار ریال کا ذکر ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس فیصلے کے بعد ملک میں کرپشن کے راستے ہمیشہ کے لیے بند ہو جائیںگے اور ملک کرپشن فری بن جائےگا۔پاناماکیس کے فیصلے سے ملک کامستقبل وابستہ ہے۔ احتساب کے نعرے سن کر وزیر اعظم جذباتی ہوگئے اور ان کے خاندان کو پریشانی لاحق ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہم سب مطالبہ کر رہے تھے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوجائیں مگر اب ان کے مستعفی ہونے کا وقت بھی گزر گیا ہے ۔