سرحدی کشیدگی، بھارتی فوج کے پاس چین کا مقابلہ کرنے کیلئے 10دن کا اسلحہ بھی نہیں: تجزیہ نگار
اسلام آباد (جاوید صدیق) چین اور بھارت کے درمیان اگر سکم کی سرحد پر کشیدگی بڑھ کر جھڑپ کی صورت اختیار کر لیتی ہے تو بھارت کے پاس چینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے دس دن کا بھی اسلحہ موجود نہیں ہے ایک بھارتی تجزیہ کار کے مطابق بھارت کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل نے گزشتہ سال اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بھارت کے پاس بعض قسم کے اسلحہ کا دس روز کا بھی سٹاک موجود نہیں آڈیٹر جنرل نے 2013ءمیں جو رپورٹ دی تھی اس میں بھی بتایا گیا تھا کہ فوج کے زیر استعمال اسلحہ کی 170 اقسام ہیں میں سے صرف 85 اقسام کا اسلحہ موجود ہے جو دس دن کی جنگ کے لئے بھی کافی نہیں ہے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سب سے زیادہ تشویش ناک امر یہ ہے کہ بھارتی آرٹلری کے سٹاک میں فیوز نہیں ہیں جو کہ آرٹلری کے لئے دماغ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر شدت کی جنگ شروع ہو جائے تو فوج کے پاس کم سے کم چالیس روز کے لئے اسلحہ کا سٹاک ہونا چاہئے۔ 1994ءمیں بھارتی فوج نے یہ طے کیا تھا کہ اس کے پاس جنگ شروع ہونے کی صورت میں 20 روز کا اسلحہ موجود ہونا چاہئے۔ اوڑی میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد بھارتی فوج نے اسلحہ کے سٹاک کا جائزہ لیا تھا اور رپورٹ وائس چیف آف سٹاف کے پاس بھیجی تھی جس میں تجویز دی گئی تھی کہ ایمرجنسی کی صورت میں فوج کو اسلحہ کے حصول کی رفتارکو تیز کرنے کا طریقہ کار اختیارکیا جائے تاکہ سٹاک میں کم سے کم دس روز کا اسلحہ موجود ہونا چاہئے۔
بھارت۔ اسلحہ