• news

نثار پارٹی اور نوازشریف کو نہیں چھوڑینگے‘ وزارت سے استعفی پر کنفیوژن برقرار

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) وزیر داخلہ چودھری نثار آج شام 5 بجے پنجاب ہاﺅس میں پریس کانفرنس میں پرنٹ و الیکٹرانک، سوشل میڈیا میں پھیلائی جانے والی افواہوں کے غبارے سے ہوا نکال دیں گے۔ چودھری نثار مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیار کریں گے اور نہ ہی وزیراعظم محمد نواز شریف کا ساتھ چھوڑیں گے تاہم ان کے وفاقی وزارت داخلہ سے استعفیٰ کے بارے میں کنفیوژن پایا جاتا ہے۔ چودھری نثار نے کسی مرحلے سر وفاقی وزارت داخلہ سے استعفیٰ کا عندیہ نہیں دیا تاہم یہ بات واضح ہے کہ وزیراعظم کی نااہلی کی صورت میں وہ کسی جونیئر کی وزارت عظمیٰ میں کوئی وزارت قبول نہیں کریں گے۔ وزارت داخلہ سے مستعفی ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں لیکن کوئی شخص حتمی طور پر بات نہیں کر سکتا۔ نثار علی خان سے پچھلے دو تین روز کے دوران نثار سے ملاقاتیں کرنے والے 4 وزراءمیں سے ایک وزیر نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چودھری نثار سے طویل بات چیت کی اور اپنا موقف رکھ دیا۔ انہوں نے ہماری بات توجہ سے سنی۔ چودھری نثار نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا عندیہ نہیں دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے اپنے قریبی حلقوں سے یہ کہا ہے کہ انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے جس کے بارے میں انہوں نے کسی کو رازداں نہیں بنایا تاہم وہ مناسب وقت پر اپنے فیصلے پر سے پردہ اٹھائیں گے۔ ایک وفاقی وزیر نے نوائے وقت کو بتایا کہ چودھری نثار مشاورت کر کے فیصلے نہیں کرتے وہ اپنی ذات کے حوالے سے خود فیصلے کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار نے ہفتہ کو مصروف دن گزارا۔ آج پریس کانفرنس میں وہ اپنی پوزیشن کی وضاحت کے بعد کوئی سوال نہیں لیں گے۔
لاہور(خصوصی رپورٹر)وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چوہدری نثار ساتھ تھے ، ہیں اور رہیں گے ، ان کی نواز شریف کے ساتھ 32 سالہ رفاقت ہے ، وہ آزمائش اور مشکل میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، مخالفین کی خواہشات دھری رہ جائیں گی۔ پیغام میں سعد رفیق نے کہا کہ چوہدری نثار ساتھ تھے ، ہیں اور رہیں گے ، وہ آزمائش اور مشکل میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ چوہدری نثار فرنٹ لائن پر ہوں گے۔گورنر خیبر پی کے اقبال ظفر جھگڑا نے چودھری نثار سے رابطہ کیا ہے۔ جھگڑا نے نثار سے کہا کہ آپ کی پارٹی اور جمہوریت کیلئے بہت قربانیاں ہیں۔ پرویز مشرف کے دور حکومت میں آپ کو بہت پیشکشیں ہوئیں لیکن ٹھکرا دیں، پارٹی کو آپ کی ضرورت ہے ناراضی ختم کریں۔

ای پیپر-دی نیشن