عرب تنازعات
مکرمی! یہ کیا طْرفہ تماشا لگا ہے؟ عجمی لڑائی اب خود عربوں کو ایک دوسرے کے مقابل لے آئی ہے۔ اس میں خود عرب ہی ایک دوسرے کی جان کے دْشمن بنے بیٹھے ہیں اور لگتا ہے اْن کی عقل گھاس چرنے چلی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات والوں کی عقل پر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے۔ حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام نے بْت پرستی اور شرک کو جزیرہ نما عرب سے دیس نکالا دیا اور یہ کم بخت مودی بنئے کے ایسے ہتھے چڑھے کہ یہ بْت پرستی کو واپس لے آئے اور اپنے ہی ہاتھوں اور شائد اپنے ہی ’’مال‘‘ سے اس سیاہ کاری کی ’’سعادت‘‘ حاصل کی۔ یہ اگر، بقولِ کسے۔ دوسری طرف سعودیوں کا کردار بھی عجیب ہے جو مصر میں صدر محمد مْرسی اور اْس کی جماعت اخوان المسلمون کے ساتھ روا رکھے جانے کے بعد قطر پر گرم ہے۔ قطر کے خلاف ’’چارج شیٹ‘‘ میں علاوہ اور باتوں کے مسلم ممالک میں بیجا مداخلت کار سامراجی ایران کی طرفداری، دہشتگرد گروہوں داعش و اخوان المسلمون کی مدد اور الجزیرہ ٹیلیویڑن کی بندش کے مطالبات بھی شامل ہیں۔ ایران اور داعش کے بارے میں تقاضا تو سمجھ آتا ہے مگر اخوان المسلمون اور الجزیرہ نے ان کا کیا بگاڑا ہے؟ مسلم ممالک میں صرف یہی ایک چینل ہے جو مغرب کے ہم پلہ ہے۔ یہی الزام امریکا قطر پر لگاتا ہے اور اربوں ڈالر کا اسلحہ اور جہاز بھی اْسے بیچتا ہے حالانکہ اْس کا سب سے بڑا اڈہ بھی اسی ملک میں ہے۔ دوسری طرف سعودیوں کو بھی ڈونلڈ ٹرمپ اپنا ’’ٹرمپ کارڈ‘‘ دکھا کر اور اْلّْو بنا کر ان سے بھی اربوں ڈالر ینٹھ کر اپنی تجوریاں بھرنے اور امریکی معیشت کا پہیہ چلا نے میں کامیاب ہو کر واپس گھر لوٹتا ہے۔ عربو! عقل کے ناخن لو! کیا تمہیں ابھی تک عقل نہیں آئی کہ تمہارے ساتھ کیا کھلواڑ ہو رہا ہے؟ (میاں محمد رمضان (ایل ایل بی، ڈی ٹی ایل) قائدِاعظم ٹاؤن، لاہور)