دہلی میں حریت رہنمائوں کا 18 روز ریمانڈ علی گیلانی میرواعظ یاسین ملک , شبیر شاہ بھی گرفتار
سرینگر (آئی این پی+ اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تحقیقاتی ادارے (این آئی اے) کی جانب سے علی گیلانی کے داماد الطاف شاہ سمیت 7حریت رہنمائوں کی گرفتاری کیخلاف مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ اس دوران مختلف مقامات پر بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں زبردست مظاہرے کئے۔ مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز کی گاڑیوں اور اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیا، قابض فوج نے مظاہرین کیخلاف آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے، مقبوضہ وادی میں عملاً غیر اعلانیہ کرفیو نافذ رہا۔ دوسری طرف بھارتی تحقیقاتی ادارے نے گرفتار حریت رہنمائوں کا عدالت سے18روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ ادھر مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مزاحمتی لیڈر ان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہند کے تحقیقاتی ادارے کے ذریعے مزاحمتی قائدین کی گرفتاری ایک منصوبہ بند طریقے سے عمل میں لائی گئی ان حربوں سے نہ تو تحریک کمزور ہو سکتی ہے اور نہ ہی قیادت کے تحریک کے تئیں عزم کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ ادھر سرحدی ضلع پونچھ میں بڈھا امر ناتھ یا ترا شروع ہونے سے قبل ایسے پوسٹر چسپاںکئے گئے ہیں جن کے ذریعہ اہالیان پونچھ سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں یہاں رہنا ہے تو پھر رام رام کہنا پڑے گا۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار حریت رہنماؤں میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق، یاسین ملک اور شبیر شاہ شامل ہیں۔