پاک بحریہ کی صدارت میں انڈین اوشئن نیول سمپوزیم کے ورکنگ گروپ کا اجلاس
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاک بحریہ کی سرپرستی میںانڈین اوشئن نیول سمپوزیم (آئی او این ایس) ورکنگ گروپ کی دو روزہ سر گرمیوں کا 25جولائی سے اسلام آباد میںآغاز ہوچکا ہے۔ آئی او این ایس ورکنگ گروپ کے اس اجلاس کی صدارت پاک بحریہ کرر ہی ہے۔ ورکنگ گروپ دس ممبر ممالک پر مشتمل ہے جس میں آسٹریلیا، ایران، بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان، تھائی لینڈ، سنگا پور، عمان، فرانس اور متحدہ عر ب امارات شامل ہیں۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان آئی او این ایس کی سر گرمیوں کا انعقاد پاکستان میں کر رہا ہے۔ سال 2015میں پاک بحریہ نے کراچی میں ’’معلومات کے تبادلے اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت‘‘ کے موضوع پر آئی او این ایس ورکنگ گروپ اور آئی او این ایس تمہیدی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس مرتبہ بھی آئی او این ایس ورکنگ گروپ کا موضوع ہے ’’معلومات کے تبادلے اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت‘‘۔ اسلام آباد میں منعقدہ آئی او این ایس کی سر گرمیوں کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) ریئر ایڈمرل محمد فیاض جیلانی نے عالمی میری ٹائم کمیونٹی میں بحرِ ہند کی افادیت پر روشنی ڈالی۔ ریئر ایڈمرل جیلانی نے مزید کہا کہ انرجی کی دولت سے مالا مال ہونے کی وجہ سے بحرِ ہند کو سکیورٹی اورماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ خطے میں میری ٹائم سکیورٹی کو لاحق خطرات بنیادی طور پر دہشت گردی، بحری قزاقی اور منشیات و انسانی سمگلنگ جیسے ہم عصر خطرات سے جنم لیتے ہیں، اس لئے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے ضمن میںمشترکہ میری ٹائم سکیورٹی ناگزیر ہو گئی ہے۔ بعد ازاں ، ریئر ایڈمرل (ریٹائرڈ) پرویز اصغر نے اپنے کلیدی خطاب کے دوران علاقائی رابطہ سازی میں پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت کا ذکر کیا اور خطے میں بحری تجارت میں اضافے میں اس کے ممکنہ اثرات پر روشنی ڈالی۔