• news

انتخابی اصلاحات: سپیکر قومی اسمبلی کے پیپلزپارٹی‘ پی ٹی آئی سے رابطے کیلئے کوششیں شروع

لاہور (فرخ سعید خواجہ) ملک میں پانامہ کیس کی وجہ سے موجود سیاسی کشیدگی میں بریک تھرو ہونے کا نادر موقع پیدا ہو گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ آئندہ عام انتخابات سے پہلے متفقہ انتخابی اصلاحات کیلئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور پی ٹی آئی‘ پی پی پی کی قیادت کے درمیان رابطوں کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ ق لیگ‘ عوامی تحریک، مجلس وحدت المسلمین ، سنی اتحاد کونسل پر مشتمل اپوزیشن کے چار جماعتی اتحاد کے رہنماؤں سمیت سراج الحق نے چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر ملاقات میں طے کیا تھا کہ عام انتخابات سے پہلے انتخابی اصلاحات کیلئے مہم چلائیں گے۔ تاہم اس دوران پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آ گئی۔ قوی امکان ہے کہ ان مجوزہ اصلاحات کی روشنی میں 31 جولائی سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں قانون سازی کی جائے گی۔ تاہم متفقہ قانون سازی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان افہام و تفہیم ضروری ہے۔ انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی پارٹیوں کے نمائندوں‘ الیکشن کمشن کے ارکان نے عرق ریزی سے کام کیا تھالیکن آخری مرحلے میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے بعض تحفظات کا اظہار کیااور ان کے ارکان نے مجوزہ انتخابی قانون 2017ء کے بل پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ انتخابی بل پر جن9جماعتوں کے 16ارکان پارلیمنٹ نے دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو درخواست کی ہے کہ وہ پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کی رپورٹ پر تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لیں اورمجوزہ انتخابی قانون کی اتفاق رائے سے منظوری کیلئے ان سے مشاورت کی جائے‘ سیاسی حلقے پر امید ہیں کہ وسیع تر قومی مفاد میںسپیکر سردار ایاز صادق آگے بڑھیں گے اور پی ٹی آئی اور پی پی پی کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو سپیکر کی پی ٹی آئی اور پی پی پی سے رابطوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن