• news

پاکستان کی تقدیر

مکرمی! جس کلمہ کی بنیاد پر اس ملک کو حاصل کیا گیا اُس کے نظام کو ابھی تک اس ملک میں نافذ نہیں ہونے دیا گیا۔ قائداعظم کے اپنے الفاظ یہ تھے کہ ہم نے یہ ملک لاکھوں افراد کی جانیں قربان کر کے حاصل کیا ہے مگر مجھے نہیں لگتا کہ اس کی حفاظت کرنے والے اس پاکستان خداداد کی پاسداری کر پائیں گے۔ قائداعظمؒ نے کہا تھا کہ میری جیب میں کچھ کھوٹے سکے ہیں جو اس پاکستان کو پاکستان نہیں رہنے دیں گے۔ اُن کی بات کو دیکھا جائے تو بات بالکل صحیح ثابت ہوتی ہے کہ جو بھی پاکستان پر حکمرانی کرنے کے لئے آیا اُس نے صرف اس کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ اس ملک پاکستان کی فلاح و بہبود کے لئے کسی نے اپنا کردار ادا نہیں کیا۔ ملک کو لوٹ کھسوٹ کے علاوہ کچھ نہیں دیا گیا۔ دیکھنے میں تو ہم آزاد ہیں مگر دراصل ہم ابھی بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے۔ ہر کوئی اس پاکستان کو کھا رہا ہے۔ مگر اس ملک کی تقدیر اچھی ہے کہ ابھی تک قائم و دائم ہے اور ان شاء اللہ قائم و دائم رہے گا۔ (شیخ امتیاز احمد، لاہور)

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

ای پیپر-دی نیشن