حریت رہتمائوں ک گرفتاری کیخلاف دوسرے بھی مکمل ہڑتال مظاہرے بھارتی فورسز پر پتھرائو
سرینگر (اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہاتھوں سید علی گیلانی کے داماد اور ترجمان حریت سمیت 7رہنماؤں کی گرفتاری اور ریمانڈ کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں دوسرے روز بھی احتجاج، پتھراؤ اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس دوران سرینگر شہر میں بدستور کرفیو نافذ، وادی میں کاروباری اور تجارتی مراکز بند،تعلیمی ادارے اور سڑکیں ویران رہیں۔ ہڑتال کے دوران سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں دکانیں،کاروباری ادارے،تجارتی مرکز، سکول اور تعلیمی اداروں کے علاوہ مالیاتی ادارے بھی بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری اثر انداز ہوئی۔ دریں اثنا حریت ترجمان نے حریت چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، بزرگ رہنما سید علی شاہ گیلانی کی مسلسل خانہ نظربندی اور لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بار بار گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حددرجہ آمرانہ اور سیاسی انتقام گیری قرار دیا اور کہا کہ گرفتاریوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہیں جا سکتا۔ جدوجہد آزادی ہر قیمت پر جاری رہے گی۔ انجینئر رشید نے کہانئی دلی نے تمام حدیں پار کردی ہیں اور یہ محض چند حریت لیڈروں کی گرفتاری کا معاملہ نہیں بلکہ پوری کشمیری قوم کی اعتباریت اور عزت نفس پر حملہ ہے۔ یاسین ملک نے جیل سے بھیجے گئے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ پولیس اور سول انتظامیہ کا گٹھ جوڑ کشمیر کے اندر تباہی پھیلا رہا ہے۔ بھارتی فوجی عدالت نے کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے والے 5 فوجیوں کو عمرقید کی سزا ختم کر دی ہے‘ قاتل فوجیوں نے 2010ء میں لائن آف کنٹرول کے قریب 3 کشمیریوں کو درانداز قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا انہیں ایک دو روز میں انہیں رہا کر دیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آرمڈ فورسز ٹربیونل نے کرنل اور کیپٹن سمیت 5 بھارتی فوجیوں کی عمرقید کی سزا معطل کر دی۔