آرٹیکل 62 اور 63 کیا ہیں؟
لاہور (نیٹ نیوز) صادق اور امین کون ہے؟ ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی کا معیار کیا ہے؟ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کیا ہیں؟ کون ان پر پورا اترتا ہے؟ پانامہ کے ہنگامے کے ساتھ ہی آرٹیکل 62 اور 63 کا چرچا بھی خوب ہورہا ہے کون صادق اور امین ہے؟ ہر جگہ یہی سوال موضوع بحث ہے آئین کا آرٹکیل 62 کہتا ہے: ۔
1۔ کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔
2۔ ضروری ہے رکن پارلیمنٹ اچھے کردار کا مالک ہو۔
3۔ اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ عام رکھتا ہو ۔
4۔ اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند ہو۔
5۔ اس نے کبھی گناہ کبیرہ کا ارتکاب نہ کیا ہو۔
6۔ رکن پارلیمنٹ سمجھدار، پارسا، ایماندار صادق اور امین ہو۔
7۔ عیاش، فضول خرچ اور آوارہ گرد نہ ہو۔
8۔ کسی اخلاقی پستی میں ملوث یا جھوٹی گواہی پر سزا یافتہ نہ ہو۔
آئین کا آرٹیکل 63 کہتا ہے:
1۔ کوئی شخص فائز العقل ہو یا کسی مجاز عدالت نے اسے قرار دیا ہو تو وہ پارلیمنٹ کا رکن نہیں رہ سکتا۔
2۔نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کیخلاف رائے رکھنے والا شخص بھی رکن پارلیمنٹ رہنے کا اہل نہیں۔
3۔ مسلح افواج اور عدلیہ کی تضحیک کرنے والا شخص بھی آرٹیکل 63 کے دائرے میں آئے گا۔
4۔ نااہلی کے زمرے میں آنیوالے رکن کیخلاف سپیکر یا چیئرمین سینٹ معاملہ الیکشن کمیشن کو ریفر کرے گا جو نوے دن میںفیصلہ کرے گا۔