• news

کراچی آپریشن، لاڑکانہ پولیس کی کارروائی، 3 اسلحہ سمگلروں، 5 ملزموں سمیت 86 گرفتار

کراچی+ لاڑکانہ (کرائم رپورٹر+ نامہ نگار) شہرقائد میںقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف تابڑتوڑ کارروائیاں جاری رہیں، شہر کے مختلف علاقوں سے 12 ملزمان سمیت 83 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیاگیا ہے۔ رات گئے گلبہار کے مختلف علاقوں خاموش کالونی ، فردوس کالونی اور عابدآباد میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران علاقے کے داخلی و خارجی راستے بند کر کے گھر گھرتلاشی لی گئی اور20 افراد کو حراست میںلے لیا گیا۔ آپریشن لیاری گینگ وار کے کارندے سلیم چاکلیٹی اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے کیا گیا، لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ موسی کالونی اور بلدیہ میں بھی پولیس اور رینجرز نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔ 51مشتبہ افراد کوحراست میں لے لیاگیا۔ ایس پی بلدیہ کے مطابق زیر حراست افراد سے اسلحہ بھی ملاجنہیں تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ ادھر پولیس نے خواجہ اجمیر نگری میں کارروائی کرکے ایک ملزم عمران کو گرفتار کیا ہے، عمران 4 روز قبل دودھ کی دکان میں ڈکیتی کی واردات میں ملوث تھا، واردات کے دوران اس نے دکاندار کو زخمی بھی کیا تھا۔ پولیس نے ملزم کے ایک ساتھی کو واردات کے وقت گرفتار کیا تھا۔ دوسری جانب سول ہسپتال مومن آباد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں اسٹریٹ کرمنل، چور اورکرایہ دار ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مومن آباد سے گرفتار ہونے والے سٹریٹ کرمنل کے قبضے سے چوری شدہ بیٹریاں برآمد ہوئی ہیں۔ مزید برآں لاڑکانہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس سے ہتھیار اور گولیاں سپلائی کر نے والے بین الصوبائی گروہ کے تین ملزمان کو گرفتار کرتے ہوئے نائن ایم ایم اور تیس بور کی تین ہزار سے زائد گولیاں بر آمد کر لیں بر آمد ہونے والی گولیاں لاڑکانہ ڈویژن میں دہشت گردوں، ڈاکوؤں اور قبائلی جھگڑے کرنے والے افراد کو سپلائی کی جانی تھی، لاڑکانہ پولیس نے انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کراچی سے پشاور جانے والی ٹرین خوشحال خان ایکسپریس سے تین ملزمان نثار کھوسو، شیر عرف اصغر فوجی جتوئی اور خان جتوئی کو گرفتار کرتے ہوئے نائن ایم ایم اور تیس بور کی تین ہزار سے زائد گولیاں بر آمد کیں گرفتار ملزمان میں سے نثار کھوسو کا تعلق کراچی جب کہ شیر عرف اصغر کھوسو اور خان جتوئی کا تعلق لاڑکانہ سے تھا، گرفتار ملزم نثار کھوسو کراچی سے اسلحہ لاڑکانہ سمیت دیگر علاقوں ٹرین کے ذریعے سپلائی کرتا تھا جب کے شیر عرف اصغر فوجی کھوسو لاڑکانہ ڈویژن میں اسلحہ دہشت گردوں، ڈاکووں اور قبائلی جھگڑے کرنے والے افراد کو اسلحہ سپلائی کرتا تھا جب کے تیسرا ملزم خان جتوئی سہولت کار کے طور پر ان دونوں کے ساتھ رابطے میں تھا ملزمان نے دس سے زائد بار ٹرین کے ذریعے اسلحہ سپلائی کر نے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن