خوش ہوں‘ قوم جیت گئی‘ کل پریڈ گرائونڈ میں جلسہ ہو گا: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہار تشکر کیلئے کل اتوار کو پریڈ گرائونڈ میں شام چھ بجے جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ21 سال سے جو لوگ میرے ساتھ چلے وہ سب اس میں شرکت کریں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پاکستان کی جمہوریت مضبوط ہوگی‘ کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے والے ہر شخص کی باری آئے گی ابھی اور بھی اس میں پھنسیں گے جو پیسہ چوری ہو رہا ہے وہ تعلیم اور صحت پر خرچ ہوسکتا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب ہمیں اپنے ملکی وسائل کی حفاظت بھی کرنی ہے تاکہ ہمارے ملک کا پیسہ چوری نہ ہوسکے۔ یہ بات جمعہ کو انہوں نے بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بڑے بڑے ڈاکو بیٹھے نظر آتے ہیں خوشی ہے سپریم کورٹ نے پہلی بار وزیراعظم کو کرپشن پر سزا دی ہے۔ نیب، ایس ای سی پی کے چیئرمین کرپشن چھپانے کیلئے ملے ہوئے تھے لیکن اب ہر کرپٹ شخص کا حساب ہوگا‘ کرپشن کو تحفظ دینے والے اداروں کے سربراہوں سے پوچھتا ہوں کہ انہیں اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کیوں نہیں تھی آج مجھے خوشی ہے کہ جس نیا پاکستان کا خواب میں نے دیکھا سپریم کورٹ کے فیصلے سے وہ بننا شروع ہوا ہے میرے لئے دھرنا کے126 دن سخت مشکل کے تھے۔ اب ملک سے لوٹا گیا پیسہ واپس لانا ہے‘ آج سپریم کورٹ طاقتور کو انصاف کے نیچے لے آئی ہے قومیں اس وقت تباہ ہوتی ہیں جب ان کے ادارے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں‘ میں عدلیہ، جے آئی ٹی کے ارکان اور میڈیا کی پانامہ کیس میں خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ جے آئی ٹی نے اپنے ساٹھ دن میں تاریخی کام کیا ہے‘ مغرب کے ملکوں میں بھی اس تندہی سے کام نہیں ہوتا۔ جے آئی ٹی کے ارکان قوم کے ہیرو ہیں‘ بڑی جدوجہد آج رنگ لائی ہے۔ بڑی خوشی ہے آج علامہ اقبال اور قائداعظم کے پاکستان کی بنیاد رکھی گئی ہے‘ میری نواز شریف یا ان کے خاندان سے دشمنی نہیں اس خاندان کو میں40 سال سے جانتا ہوں میں جس کی بھی مخالفت کرتا ہوں اس سے ذاتی دشمنی نہیں ہوتی‘ ہمارے ملک میں قانون دو طبقات میں تقسیم ہے۔ مجھے بڑا دکھ ہے کہ ن لیگ نے پانامہ کیس میں ملک میں کینسر کا علاج کرنے والے واحد ہسپتال شوکت خانم کے خلاف بیان بازی کی جبکہ جنگ میں بھی دشمن ملک ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بناتا۔ میں نے ہمیشہ کہا کہ میں احتساب کیلئے حاضر ہوں ن لیگ نے میرے خلاف سپریم کورٹ میں جو کیس دائر کیا اس پر میں اپنا چالیس سال کا حساب لندن سے لاکر عدالت عظمیٰ میں پیش کرچکا ہوں۔ قوم کی جیت ہوئی ہے۔ عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اب تک کتنے طاقتور پکڑے گئے ہیں ؟ ملک کی عدلیہ چاہے تو طاقتور کا بھی احتساب ہو سکتا ہے۔ زرداری جب وزیر اعظم ہائوس میں تھے تو ان پر کیس نہیں ہوتا تھا اور وزیر اعظم ہائوس کے بعد جیل میں ہوتے تھے۔