لیگی کارکنوں کا احتجاج‘ ایم پی اے‘ 2 خواتین بیہوش‘ کئی روتی رہیں: تحریک انصاف سمیت اپوزیشن نے جشن منایا
لاہور (رپورٹنگ ٹیم+ نامہ نگاان) پانامہ کیس کا فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں نے جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کیں اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کئے جبکہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ لاہور میں پانامہ کیس کا فیصلہ سنتے پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور خوشیاں منائیں جبکہ (ق) لیگ کے کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے لگاتے ہوئے رقص کیا۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق پانامہ کیس کا فیصلہ سامن ےآتے ہی متعدد مسلم لیگی مرد و خواتین کارکنوں کی حالت غیر ہو گئی۔ نوازشریف کیلئے ان کے بہائے جانے والے آنسو حقیقی غم کا نتیجہ تھا کہ ٹی وی کیمروں کیلئے ایکٹنگ کا سامان اس حوالے سے سارا دن سیاسی حلقوں میں ان مناظر کا چرچا رہا۔ آنسو بہانے والی خاتون رہنما شائستہ پرویز ایم این اے اور صدر کلچرل ونگ پنجاب مسز نسرین اختر نمایاں تھیں جبکہ وحید گل ایم پی اے فیصلہ سن کر بے ہوش ہو گئے۔ انہیں سروسز ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک ہائی پایا گیا۔ مسلم لیگی رہنمائوں خواجہ احمد حسان‘ خواجہ عمران نذیر‘ ڈپٹی میئر سواتی خان‘ ڈپٹی میئر میاں طارق …… لیگیوں کا ان کی عیادت کیلئے ہسپتال میں تانتا بندھا رہا۔ فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کے حلقوں میں مختلف چوراہوں پر کارکن نکل آئے اور فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر محمد پرویز ملک، رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک، جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، سید توصیف شاہ، ڈپٹی میئر نذیر خان سواتی، میاں طارق، عمران گورایا سمیت دیگر لیگی رہنما ؤں نے وزیر اعظم کے خلاف نا اہلی کے فیصلے پر پارٹی دفتر میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پارٹی کی طرف سے احتجاج کے لئے کوئی کال نہیں دی گئی تھی کارکن اپنے قائد سے محبت کے اظہار کے لئے باہر آئے ہیں، انہوں نے کہا تاحیات نا اہلی کے فیصلے سے انتقام کی بو آ رہی ہے اور یہ سمجھ سے بالاتر ہے، تاحیات نا اہلی کا فیصلہ قوم کبھی قبول نہیں کرے گی۔ اس موقع پر عبدالوحید، عامر خان، چوہدری عبدالمجید چن نمبردار، رانا احسن شرافت، نسیم بانو، سمیرا امجد، ثمرہ نذیر، سمیت دیگر کثیر تعداد میں چیئرمین و کارکن اور عہدیداروںکی تعداد موجود تھی۔ موہنی روڈ سے چیئرنگ کراس تک صوبائی وزیر بلال یسین اور چیئرمین قیصر امین بٹ کی قیادت میں نکلنے والی ریلی کے اختتام پر کارکنوں سے خطاب میں بلال یسین نے مطالبہ کیا جن لوگوں کے پانامہ لیکس میں نام ہیں ان سب کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہونی چاہیے تب ہم سمجھیں گے انصاف کا بول بالا ہوگا۔ کارکنوں کی طرف سے قیادت کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔ لبرٹی چوک میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ عمران نذیر نے کہا نواز شریف عوامی لیڈر ہیں اور18کروڑ عوام کے اب بھی وزیر اعظم ہیں، انہیں عوام کے دلوں سے کوئی نہیں نکال سکتا۔ صباح نیوز کے مطابق ملتان میں کچہری چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے پانامہ کیس کے فیصلہ آتے ہی ڈھول کی تھاپ پر جشن شروع کر دیا جس کی اطلاع ملتے ہی ن لیگ کے کارکن بھی رضا ہال سے سیاہ پٹیاں باندھ کر ریلی کی صورت میں چوک کچہری پہنچ گئے۔ لیگی کارکنوں نے ٹائر جلا رو عمران رو کے نعرے لگانے شروع کر دئیے جس کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے کارکنان کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ اس موقع پر دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے لاتوں، مکوں اور لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا جس سے دونوں پارٹیوں کے تین کارکن زخمی ہو گئے۔ ادھر مسلم لیگ ن کے کارکن لبر ٹی مارکیٹ، داتا دربار، شاہدرہ، لاہور پریس کلب کے باہر، ٹھوکر نیاز بیگ ودیگر مقامات پر نکل آئے انہوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی۔ سڑک پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کر دی۔ ژوب میں لیگی کارکن اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آ گئے، فیصل آباد‘ شیخوپورہ، گوجرانوالہ‘ حافظ آباد‘ قصور‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ چنیوٹ‘ جھنگ‘ ساہیوال‘ وہاڑی‘ نارووال اور دیگر شہروں میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے جشن منایا۔ آزاد کشمیر میں بھی اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں، کارکنان اور وکلاء نے جشن منایا۔ خبر نگار کے مطابق لاہور پریس کلب کے سامنے پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کے زیر اہتمام احتجاج کیا گیا اور فیصلہ آتے ہی کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے لگائے اور مٹھائی تقسیم کی۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق لاہور میں عوامی تحریک کا دفتر سیکرٹریٹ گو نواز گو کے نعروں سے گونج اٹھا اور کارکنوں نے مٹھائیاں بانٹیں اور نواز شریف کیخلاف نعرے لگائے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق لاہور میں تحریک انصاف کے چیئرمین سیکرٹریٹ اور لاہور آفس میں جشن منایا گیا، کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے، مٹھائیاں تقسیم کیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہی ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں بڑی سکرین نصب کرکے فیصلہ سننے کا اہتمام کیاگیا تھا۔ صدر لاہور تحریک انصاف ولید اقبال، میاں حماد اظہر سمیت دیگر مرکزی اور بانی اراکین اس موقع پر موجود تھے۔ تحریک لبیک یارسول کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی اپیل پر ملک بھر میں میاں نوازشریف کے نااہل ہونے پر نماز جمعہ کے بعد شکرانے کے نوافل ادا کئے گئے‘ مٹھائیاں تقسیم کی گئی۔ اپنے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ ن کے حامی وکلا میاں نوازشریف سے اظہار یکجہتی کے لئے لاہور ہائیکورٹ کے گیٹ سے جی پی او تک ریلی نکالی اور نوازشریف کے حق میں نعرے لگائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے حق میں لاہور ہائیکورٹ بار نے بار ر وم سے جی پی او چوک تک ریلی نکالی، صدر لاہور ہائیکورٹ بار چوہدری ذوالفقار علی اور سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے فیصلے کے حق میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پانامہ کیس کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلا نے خوشی کا اظہار کیا اور ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگائے‘ وکلا نے مٹھائی تقسیم کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ کیس فیصلے کے بعد شاہراہ دستور پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا‘ پولیس نے بیچ بچائو کرکے کارکنوں کو ایک دوسرے سے الگ کیا۔ پی ٹی آئی رہنمائوں اور کارکنوں کی جانب سے ’’گو نواز گو‘‘ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کی جانب سے ’’رو عمران رو‘‘ کے نعرے لگائے گئے۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ میں جماعت اسلامی یوتھ سٹی کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی۔ امیدوار این اے 96 حمید الدین اعوان، صدر جماعت اسلامی یوتھ سٹی محمد یوسف بٹ نے خطاب کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے احتجاج اور ٹائر جلاکر سڑک بلاک کرنے پر ڈپٹی میئر گوجرانوالہ سمیت 14 نامزد اور 25 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پیپلز پارٹی ضلع گوجرانوالہ کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی، جشن فتح ریلی سے پیپلز پارٹی ضلع گوجرانوالہ کے جنرل سیکرٹری چوہدری ارشاد اللہ سندھو نے خطاب کیا۔ ریلی کے اختتام پر عوام اور کارکنان میں مٹھائی تقسیم کی گئی۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق فیصلہ آنے کے بعد شہر میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں خاموش رہیں تاہم شام پانچ بجے کے قریب مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ مریدکے کی طرف سے آفتاب گیلانی، یوتھ کونسلر حافظ حسن سلیمان، کونسلر شیخ قاسم ریاض ، کونسلر شہباز احمد ورک کی قیادت میںجی ٹی روڈ پر ٹائر جلا کر ٹریفک بلا ک کر دی گئی۔ کاہنہ میں مسلم لیگ ن کے کارکن رانا مبشر اقبال کی قیادت میںاکھٹے ہوگئے اور نواز شریف سے اظہار یکجہتی کرتے ہوے فیروز پور روڈ پر آ گئے اور ان کے حق میںشدید نعرے بازی شروع کر دی کارکن تقریبا دو گھنٹے تک فیروز پور روڈ پر نعرے بازی کرتے رہے۔ فیروز والا سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ ن کے مشتعل کارکنوں نے شاہدرہ چوک بلاک کر کے ٹائر جلائے جس کے باعث کاروں کی قطاریں لگ گئیں۔ ایمبولینس گاڑیاں بھی پھنس گئیں۔ نمائندہ نوائے وقت‘ نمائندہ خصوصی کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے مرکزی سیکرٹریٹ میں شکرانے کے نوافل ادا کئے گئے مٹھائی تقسیم کی گئی اور بھنگڑے ڈالے گئے۔ ضلعی سینئر نائب صدر رانا وحید احمد کے ڈیرہ سچا سودا اور سابق رکن قومی اسمبلی چودھری سعید ورک کے ڈیرہ پر تقریبات ہوئیں۔ پیپلز سیکرٹریٹ میں سٹی صدر ندیم عباس کاظمی کی قیادت میں عہدیدار اکٹھے ہوئے نوجوان دیوانہ وار رقص کرتے رہے۔ ضلعی سیکرٹری میں ملک جاوید اکبر ڈوگر نے تقریب کی قیادت کی۔ اس موقع پر گو نواز گو کے نعرے لگائے گئے۔ وکلا نے بھی ریلی نکالی۔ جس میں بار کے صدر اور دیگر شریک ہوئے انجمن تاجران کی جانب سے بھی جلوس نکالا گیا اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔ مسلم لیگ ن لیبر ونگ پنجاب کے صدر‘ سابق مشیر وزیر اعلیٰ و چیئرمین ضلعی زکوۃ عشر کمیٹی الحاج سید مشتاق حسین شاہ بخاری کی قیادت میں نواز شریف سے اظہار یکجہتی ریلی نکالی گئی۔ جس میں میونسپل کمیٹی فاروق آباد اور مضافات کی یونین کونسلوں کے چیئرمین وائس چیئرمین‘ کونسلرز سمیت سینکڑوں موٹر سائیکل سوار کارکنوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سید مشتاق حسین شاہ نے کہا جینا مرنا نواز شریف کے ساتھ ہے۔ حافظ آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے بھرپور جشن منایا گیا۔ کارکنوں نے ضلعی سیکریٹریٹ میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے سابق ایم۔این۔اے چودھری مہدی حسن بھٹی اور دیگر کی قیادت میں ڈھول کی تاپ پر ایک ریلی نکالی۔ ننکانہ صاحب میں پی ٹی آئی کے دفتر میں جشن کا سماں رہا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا گیا۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں نے اپنے آفس کے باہر شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے پریس کلب کے سامنے مٹھائی تقسیم کی گئی۔ قصور میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور ریلیاں نکالیں۔