کراچی سٹاک مارکیٹ میں دن کے وقت انتہائی مندا پانامہ فیصلے کے بعد مارکیٹ ریکوری شروع مارکیٹ میں معمولی تیزی دیکھی سٹاک مارکیٹ میں 6.27 پوائنٹس اضافہ
کراچی (مارکیٹ رپورٹر + سٹاف رپورٹر) پانامہ کیس فیصلے کے تناظر میں کراچی سٹاک مارکیٹ میں دن کے وقت انتہائی مندا رہا۔ ایک وقت میں 100 انڈیکس 15 سو پوائنٹس سے زائد کمی دیکھی گئی۔ تاہم پانامہ فیصلے کے فوری بعد سرمایہ کاروں نے عدلیہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور مارکیٹ ریکوری شروع ہوگئی۔ دن کے اختتام پر مارکیٹ میں معمولی تیزی دیکھی گئی اور سٹاک مارکیٹ میں 6.27 پوائنٹس اضافہ ہوا۔ پانامہ فیصلے کو سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں نے بھی لائیو دیکھا۔ اس موقع پر بعض سرمایہ کار گو نواز گو اور عدلیہ زندہ باد کے نعرے بھی لگاتے رہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق جمعہ کی صبح سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج 11 سو پوائنٹس گرنے کے بعد سنبھل گئی اورشام کو 6.27پوائنٹس کی تیزی پائی گئی ۔ کاروباری ہفتہ کے اختتامی روز کے ایس ای 100 انڈیکس 45 ہزار 912پوائنٹس پر بند ہوا ۔ اس دوران 32 کروڑ 77لاکھ 56ہزار حصص کا کاروبار ہوا گزشتہ روز 15کروڑ 88لاکھ شیئر کا کاروبار ہوا۔ جمعہ کو مارکیٹ سرمایہ 94 کھرب 60ارب سے بڑھ کر 95 کھرب 14 ارب ہوگیا۔ اس دوران 54 ارب کی سرمایہ کاری ہوئی سودوں کی تجارتی ویلیو 21 ارب ارب تھی۔ 364 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ۔ سیاسی عدم استحکام کے باعث زبردست مندا پایا گیا اور کے ایس سی 100انڈیکس 11سو پوائنٹس گرگیا جو پانامہ کیس کی سماعت کے دوران دوسرا بڑا جھٹکا تھا اس سے پہلے سٹاک مارکیٹ 1900 پوائنٹس گری تھی۔ جمعہ کو پہلے سیشن میں مارکیٹ وزیراعظم کے خلاف فیصلہ آنے کے خوف سے 800 پوائنٹس گرگئی اورایک گھنٹے میں 11سو پوائنٹس پانامہ فیصلے کی نذر ہوگئے صبح کے سیشن میںمندا غالب رہا اور سٹاک مارکیٹ کا مجموعی انڈیکس 2.83 فیصد گرگیا کے ایس ای 100 انڈیکس گرنے کے بعد 44 ہزار 757 ریکارڈ کیا گیالیکن بعد میں مارکیٹ اتار چڑھاﺅ کا شکاررہی شام تک مارکیٹ سنبھل گئی۔ ابتدائی گھنٹوں میں کراچی سٹاک مارکیٹ میں 5 کروڑ 37 لاکھ 94 ہزار کے حصص کا کاروبار ہوا جن کی تجارتی ویلیو 4ارب 39لاکھ تھی اس دوران اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 45 ہزار 905 پوائنٹس سے 44 ہزار757 پوائنٹس پررہا۔پانامہ کیس پرسپریم کورٹ فیصلے کے باوجود کرنسی کا لین دین معمول کے مطابق رہا۔ فاریکس کے چیئرمین ملک بوستان نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا جمعہ کوسپریم کورٹ کا فیصلہ نماز جمعہ سے کچھ دیر قبل سنایا گیا۔ اس دوران اکثر مارکیٹ بند ہوچکی تھیں۔ ڈالر کا کاروبار روکنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کاروبار معمول کے مطابق رہا اور ڈالر کی شرح قیمت 107 سے 108 روپے کے درمیان رہی۔ 5 ہزار سے 10 ہزار ڈالر کی مانگ پوری کی گئی تاہم 50 ہزار یا اس سے زائد ڈالر کی خریداری کو پیر تک ٹائم دیا گیا ۔ مجموعی طورپر صورتحال معمول کے مطابق رہی۔