نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ منصوبے کے پہلے یونٹ سے بجلی کی پیداوار فروری 2018ءمیں شروع ہو جائے گی
لاہور (نیوز رپورٹر) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تیزی سے تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ منصوبے کے پہلے یونٹ سے بجلی کی پیداوار فروری 2018ءمیں شروع ہو جائے گی۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے بورڈ آف مینجمنٹ نے یہ بات چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) کو ایک اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتائی۔ اجلاس میں چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ پیٹرمیسن، بورڈ آف مینجمنٹ کے ارکان بشمول رسٹن، کرسٹ کے علاوہ پراجیکٹ مینجر جیف، ممبر (پاور) واپڈا بدر المنیر مرتضٰی، ایڈوائزر (پراجیکٹس) ناصر حنیف، چیف ایگزیکٹو آفیسر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بریگیڈئر (ریٹائرڈ) محمد زرین اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے منصوبے پر تعمیراتی پیش رفت پر اطمینان کا ا ظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ برسوں کی تاخیر اور منصوبے کی لاگت میں اضافہ کے باوجود اب یہ پراجیکٹ بالآخر مکمل ہونے جا رہا ہے اور یہ سب واپڈا اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ٹیم کے ارکان کی جانب سے غیر معمولی لگن اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے بہترین استعمال کے باعث ممکن ہو رہا ہے۔ انہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اسی جذبہ اور لگن کے ساتھ کام کریں تاکہ
منصوبے کو ٹائم لائن کے مطابق مکمل کیا جا سکے۔ قبل ازیں بورڈ آف مینجمنٹ نے چیئرمین واپڈا کو بتایا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ریزروائر میں پانی بھرنے کا عمل اکتوبر 2017ءمیں شروع کر دیا جائے گا۔ ریزروائر سے پاور ہا¶س تک پانی منتقل کرنے والا واٹر وے سسٹم دسمبر 2017ءمیں مکمل ہو گا، واٹر وے سسٹم میں پانی کی بھرائی جنوری 2018ءمیں کی جائے گی جبکہ منصوبے کے پہلے یونٹ کی Wet Testimg اور اس سے بجلی کی پیداوار کا آغاز فروری 2018ءمیں ہو گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت 969 میگاواٹ ہے۔ منصوبے کے چار پیداواری یونٹ ہیں، ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242.25 میگاواٹ ہے۔ پہلا پیداواری یونٹ فروری 2018ءمیں، دوسرا پیداواری یونٹ مارچ 2018ءکے وسط جبکہ تیسرا اور چوتھا پیداواری یونٹ اپریل 2018ءکے وسط میں مکمل ہو جائیں گے۔ منصوبے سے سالانہ تقریباً 45 ارب روپے کے مساوی فوائد حاصل ہونگے۔