نواز شریف نہیں سب کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں نااہلی کرپشن سومنات پر پہلا حملہ ہے :سراج الحق
لاہور+ شیخوپورہ (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے وزیراعظم کی نااہلی کرپشن کے سومنات پر پہلا حملہ ہے، بعض لوگوں کا ایجنڈا نوازشریف کو ہٹانے تک ہوگا مگر میرا ایجنڈا ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے، جب تک قومی خزانے کو لوٹنے والا آخری چور بھی پکڑا نہیں جاتا، ہماری تحریک جاری رہے گی۔ کرپشن کے نظام کو ختم کرنے اور ڈاکوئوں کے گروہ کو پکڑنے کیلئے پورے 17حملے کریں گے، قوم لٹیروں کا احتساب چاہتی ہے ۔ مختلف پارٹیوں میں چھپنے والوں کو لوگ اچھی طرح پہچانتے ہیں جس نے بھی پاکستان کی عزت و توقیر کو نیلام کیا اور ملک کے وقار کو ٹھیس پہنچائی، سب کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔ نواز شریف نہیں سب کرپٹ لوگوں کا احتساب چاہتے ہیں۔ پانامہ سکینڈل میں اگر جرنیل اور جج ہیں تو ہم ان کے احتساب کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ قوم صدیوں سپریم کورٹ کے جج صاحبان اور جے آئی ٹی ممبران کی احسان مند رہے گی۔ اسمبلی میں اگرچہ اکثریت واضح ہے مگر اپوزیشن جماعتوں کو سنجیدگی کے ساتھ کسی ایک امیدوار پر متفق ہوجانا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام مال روڈ پر عزم احتساب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عزم احتساب مارچ کے شرکاء نے مسجد شہدا کے سامنے مال روڈ پر کرپٹ حکمران کی نا اہلی پراللہ کے حضور سجدہ شکر ادا کیا۔ مارچ کے شرکاء میں ’’گلی گلی میں شور ہے نوازشریف چور ہے‘‘ لگاتے رہے جبکہ سراج الحق کی آمد پر مرد مومن مرد حق سراج الحق سرا ج الحق کے نعروں سے شرکا امیر جماعت کا استقبال کیا۔ احتساب مارچ سے امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی امیر العظیم، ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ اور عبدالعزیز عابد بھی موجود تھے۔ عزم احتساب مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنان کے علاوہ ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا پانامہ کیس کی زد میں آنے والے کسی ملک کے سربراہ نے عدالتی فیصلوں پر اعتراض کر کے انہیں بلڈوز کرنے کی کوشش نہیں کی مگر ہمارے حکمران 70 سال میں پہلی بار قانون کی گرفت میں آئے ہیں تو چیخنے لگے ہیں، فیصلہ درست نہیں ہوا۔ جب غریب قانون کی گرفت میں آتاہے تو کہتے ہیں جرم کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے اور جب کوئی بڑا پکڑا جاتاہے تو یہ قانون بدلنے اور عدالتوں کوآنکھیں دکھانے پر اتر آتے ہیں۔ انہوںنے کہا ہم نے پانامہ کیس سے بہت پہلے کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی اور جب پانامہ کیس میں وزیراعظم کے خاندان کا نام آیا تو ہم نے پارلیمنٹ میں تین بل پیش کیے تاکہ احتساب کا کوئی قانون بن سکے مگر کسی نے اس پر کان نہیں دھرا۔ جے آئی ٹی نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیا اور دو ماہ کی تحقیقات کے بعد ثابت کردیا وزیراعظم کے اثاثے ان کے ذرائع آمدن سے ہزار گنا زیادہ ہیں جس پر سپریم کورٹ کے پانچ جج صاحبان نے متفقہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا اور بتایا وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ اس کے باوجود فیصلوں کو تسلیم نہ کرنا اور عدلیہ اور قانون کی بالادستی کی راہ میں روڑے اٹکانا سمجھ سے بالاتر ہے اور یہ رویہ حکومت کو زیب نہیں دیتا۔ ہم نے لینڈ مافیا، شوگر مافیا، ڈر گ مافیا اور بنکوں سے قرضے لیکر ہڑپ کرنے والوں کے خلاف جس جہاد کا آغاز کیا ہے، مکمل فتح تک یہ جہاد جاری رہیگا اور ہمیں امید ہے آخری مجرم پکڑے جانے تک قوم ہمارا ساتھ دے گی۔ ہم معاشی، سیاسی اور نظریاتی دہشت گردوں سے قوم کو نجات دلاناچاہتے ہیں اور ہماری جدوجہد کا مرکز ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ ہے تاکہ محروموں مجبوروں اور غریب عوام جن سے جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ٹولے نے تمام خوشیاں چھین لی ہیں ، انہیں بھی زندگی گزارنے کی بنیادی سہولتیں مل سکیں ۔ انہوں نے کہا آئین کی دفعہ 62-63 کے خلاف حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتاہوں کہ اگر کسی نے آئین کا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کی تو عوام اسے ایک دن کیلئے برداشت نہیں کریں گے۔ کسی غیر مسلم ملک میں بھی خائن ، بد دیانت اور جھوٹے کو کوئی عوامی عہدہ دینے کو تیار نہیں ہوتا اور پاکستان کو کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کی قربانی دیکر حاصل کیا گیا تھا یہاں جھوٹوں اور چوروں کو کیسے برداشت کیا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا آج 62-63 کو آئین سے نکالنے کی سازش کرنے والے کل وزیراعظم کے مسلمان ہونے کی شق کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کردیں گے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سرفراز خان نے اپنے ضلعی سیکرٹریٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کے مطالبہ کو پورا کئے بغیر ہم کرپشن کے خاتمہ کو یقینی نہیں بناسکتے۔ نوازشریف کی نااہلی بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوئی ہے احتساب کے اس عمل کو اب بریک نہیں لگنی چاہیے۔ بعدازاں ضلعی سیکرٹریٹ سے لاہور روڈ تک سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خوشی میں اظہار تشکر ریلی نکالی گئی۔