کشمیر میں سر گرم سب سے بڑی عسکری تنظیم حزب المجاہدین مقامی نوجوانوں پر مشتمل ہے، عمر عبداللہ
نئی دہلی(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ریاست میں سرگرم سب سے بڑی عسکری تنظیم حزب المجاہدین مقامی نوجوانوں پر مشتمل ہے جس کا القاعدہ اور داعش کے برعکس ایک سیاسی ہدف ہے۔انہوں نے مژھل فرضی جھڑپ کے حوالے سے آرمڈ فورسز ٹریبونل کے اس فیصلے کی شدید تنقید کی جس کے تحت جھڑپ میں مارے گئے تینوں معصوم شہریوں کو محض پٹھانی سوٹ پہننے پر عسکریت پسند قر اردیا گیا۔ نئی دلی میں منعقدہ تقریب کے دوران حاضرین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ حزب المجاہدین ایک سیاسی ہدف رکھتی ہے جبکہ داعش اور القاعدہ جیسی تنظیمیں اسلام پسند نظریات رکھتی ہیں۔جب ان سے سابق حزب کمانڈر ذاکر موسی کو مبینہ طور القاعدہ کی کشمیر شاخ کا سربراہ مقرر کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہامیرے خیال میں ہمیں اس بات کو سمجھ لینا چاہئے کہ وادی میں سرگرم سب سے بڑی عسکری تنظیم اب بھی حزب المجاہدین ہی ہے، اس میں زیادہ تر کشمیری نوجوان شامل ہیں۔عمر عبداللہ نے مزید کہاان کا مقصد سیاسی ہے، ان کا مقصد کشمیر کو بھارت سے الگ کرنا ہے نہ کہ ذاکر موسی کی القاعدہ جیسا مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہر بندوق بردار کو موسی کے زاویے سے دیکھنا حکومت ہند کو کشمیر سے ایک آسان راہداری فراہم کرے گا۔