دوہری شہریت چھپانے پر سابق آڈیٹر جنرل بلند اختر کو ایک برس قید گرفتار کرلیا گیا
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے سابق آڈیٹر جنرل بلند اختر رانا کو دوہری شہریت اور ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے پر ایک سالقید کی سزا سنا دی۔ سابق آڈیٹر جنرل پر پاسپورٹ ایکٹ 1974ء کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا تھا جبکہ سینئر سول جج اسلام آباد غربی محمد شبیر بھٹی نے بلند اختر رانا کی دوہری شہریت اور ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے کے کیس کا فیصلہ سنایا۔ بلند اختر رانا پر الزام تھا کہ انہوں نے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرتے وقت اپنی کینیڈا کی شہریت کو کاغذات میں ظاہر نہیں کیا۔ ملزم پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے ایک نہیں بلکہ 5 پاکستانی پاسپورٹ حاصل کئے ہوئے تھے۔ بلند اختر رانا کو عدالت سے باہر نکلتے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ صدر ممنون نے مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں آئین کے آرٹیکل 168 کی شق 5 اور 209 کی شق 6 کے تحت بلند اختر رانا کو آڈیٹر جنرل کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ انہیں اگست 2011ء میں اس وقت کے صدر زرداری نے صدارتی حکم کے ذریعے آڈیٹر جنرل مقرر کیا تھا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کے انکشاف کے بعد بلند اختر رانا کی آڈیٹر جنرل کے عہدے پر تقرری متنازعہ بن گئی تھی۔