قبائلیوں میں فوڈ سکیورٹی کی صورتحال 2014ء سے بہتر ہے: اقوام متحدہ
اسلام آباد(صباح نیوز) فاٹاکے مختلف علاقوں میں واپس جانے والے قبائلیوں میں فوڈسیکیورٹی کی صورتحال 2014کے مقابلے میںبہتر ہوئی ہے یہ بات اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام اور فاٹا سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام جاری کی گئی تازہ ترین رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں فاٹاکی ایجنسیوں باجوڑ،خیبر،کرم ،اورکزئی ،مہمنداور شمالی و جنوبی وزیرستان کے حوالے سے جاری کی گئی ہے ۔ جہاں سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر لوگوںنے نقل مکانی کی تھی اور 2014 میں 44 فیصد آبادی کو خوراک کے لحاظ سے غیر محفوظ قراردیا گیا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق 2017 میں اس تعداد میں 20 فیصد کمی آئی ہے صرف 24 فیصد آبادی ایسی ہے جن کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ خوراک کی کمی کا سامنا کرنے والی 55 فیصد گھریلوخواتین کی تعداد کم ہوکر 15فیصد رہ گئی ہے ۔ رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ فوڈ پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر فنبرکران نے کہا کہ میں فاٹاسیکرٹری ایٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ انہوںنے کہا کہ سال 2016 میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت 11کروڑ 70لاکھ ڈالر کی امداد گھروں کو واپس جانے والے قبائلی خاندانوں کو فراہم کی گئی۔