مقبوضہ کشمیر: شہدا کی تدفین کے بعد مظاہرہ کرنیوالوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ‘ مزید2 شہید
سرینگر(اے این این+آن لائن+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں،بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو نوجوانوں کو سپردخاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر لوگوں نے تدفین کے بعد شدید احتجاج کیا جس پر بھارتی فوج نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر مزید دونوجوان شہید اور 29زخمی ہو گئے۔ گزشتہ روز ٹہاب میں شہید ہونے والے شارق احمد اور شوکت میر کی نماز جنازہ 5بار ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور تدفین کے موقع پر مظاہرے کئے۔شارق عرف عرفان کی نماز جنازہ میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو کی بھی شرکت ،لوگوں سے پر جوش خطاب،سبزہلالی پرچم کو اپنا جھنڈا قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پلوامہ کے علاقے ٹہاب میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید شارق احمد عرف عرفان اور شوکت میر کی میتوں کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں ان کے آبائی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ شارق کی تدفین گلزار پورہ پلوامہ اور شوکت میر کی تدفین مہند سری گفوارہ بجبہاڑ میں کی گئی۔ شہدا کی تدفین کے بعد لوگوں نے مختلف علاقوں میں احتجاج اور مظاہرے کئے۔اس دوران قابض فورسز پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس پر بھارتی فوج نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں آصف احمد نامی نوجوان موقع پر جاں بحق جبکہ 16 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک اور نوجوان ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ جھڑپ کے دوران ہی فورسز اور پولیس کی طرف سے ٹہاب،لاسی پورہ اور دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف کارروائی کے دوران قریب15افراد زخمی ہوئے۔ ٹہاب پلوامہ کے لوگوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے اندھا دھند ٹیرگیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے علاوہ گولیاں بھی چلائیں۔ مظاہرین نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ ادھر سانبورہ پلوامہ میں بھی مظاہرے ہوئے اور سنگبازی کی گئی۔جنگجوؤں کی شہادت کے خلاف ضلع پلوامہ کے مختلف حصوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ علاوہ ازیں شارق احمد کی نماز جنازہ میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو نے بھیدیگر مجاہدین کے ساتھ موجود تھے جنھوں نے ہوائی فائرنگ کر کے شہید کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقعہ پر موجود ہزاروں لوگوں سے حزب کمانڈر نے خطاب کیا اور کہا کہ القاعدہ سے وابستگی اصل میں کشمیر کی تحریک کو بدنام کرنے کیلئے ہے۔یہاں کوئی القاعدہ ہے اور نہ داعش۔ریاض نائیکو نے کہا پاکستانی پرچم ،ہمارا پرچم ہے،اور ہماری جدوجہد کو القاعدہ یا داعش سے وابستہ کرنا،اسکو بدنام کرنے کی ایک چال ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں مزاحمتی جماعتوں نے ٹہاب واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن،نیشنل فرنٹ،دختران ملت ،مسلم لیگ،تحریک مزاحمت ،ماس مومنٹ ،سالویشن مومنٹ،مسلم کانفرنس ،مسلم خواتین مرکز،محاذ آزادی ،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ،تحریک استقامت ، پیروان ولایت اورینگ مینز لیگ نے پلوامہ میں جاں جنگجوؤں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں و کشمیر میں انسانی خون بہنے کا سلسلہ جاری ہے۔تحریک حریت کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں کشمیر میں انسانی خون ہر روز بہہ رہا ہے اور یہ کسی بھی حال میں تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پاکستان بالعموم اور جموں کشمیر کے عوام بالخصوص بھارت کے غیر حقیقت پسندانہ اپروچ، ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مصائب کی دلدل میں پھنس چکے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے تمام انسانی، آئینی ، اخلاقی اور قانونی اقدار کو پاؤں تلے روندھتے ہوئے جموں کشمیر پر فوج کشی کی اور عالمی اداروں اور انصاف پسند اقوام کے سامنے کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے کا وعدہ کیا، مگر فوجی قبضے کے بعد بھارت ان وعدوں سے مکر گیا جس کی وجہ سے یہاں کے نوجوان سرفروشی کا راستہ اختیار کرنے کے لیے مجبور ہوئے۔ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن سرینگر نے بیان میں کہا ہے کہ جب ہند پاک امریکہ میں سندھ طاس آبی معاہدے کے تحت پن بجلی پروجیکٹوں پر بات کرسکتے ہیں ،تو مسئلہ کشمیر پر کیوں مذاکارتی عمل شروع نہیں کیا جاسکتا،جہاں گزشتہ70برسوں سے معصوم انسانوں کا لہو سڑکوں پر گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔نیشنل فرنٹ نے کہا کہ خون ناحق ضرور رنگ لائے گا اور وہ دن دور نہیں ہے جب ظالموں سے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ماس موومنٹ نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان حصول مقصد کیلئے اپنا گرم گرم لہو بہارہے ہیں۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہاہے کہ حریت قیادت نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور بھارتی ذرائع ابلاغ کی طرف سے حریت رہنمائوں اور انکے اہل خانہ کی کردار کشی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ سیدعلی گیلانی کو پریس کانفرنس سے روک کر کٹھ پتلی انتظامیہ لوگوں سے اصل صورتحال چھپانا چاہتی ہے۔ ترجمان نے واضح کیاکہ حریت چیئرمین یا ان کے بیٹوں نعیم گیلانی اور نسیم گیلانی اور داماد الطاف احمد شاہ کے پاس کوئی بھی ناجائز جائیداد نہیں۔آن لائن کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے چھوٹے بیٹے نسیم گیلانی کے نام بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں نئی دہلی طلب کرلیا ہے۔ اس سے قبل انکے بڑے ڈاکٹر نعیم گیلانی کو طلب کیا گیاتھا۔تاہم دل کے عارضہ میں مبتلا نعیم گیلانی دلی جانے سے قبل ہی بیمار ہوگئے تھے اور انہیں فوری صورہ ہسپتال منتقل کر دیاگیا۔اس سے قبل این آئی اے 7حریت لیڈروں کو گرفتار کر چکی ہے جن میں الطاف احمد شاہ، معراج الدین کلوال ، پیر سیف اللہ، ایازمحمد اکبر، شاہد الاسلام ،نعیم احمدخان اورفاروق احمد ڈار شامل تھے۔ ادھراین آئی اے نے جموں کے علاقے بخشی نگر میں حریت رہنماء اور معروف وکیل دیویندر سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارکر انہیں بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔ حریت رہنماء دیویندر سنگھ سید علی گیلانی کے قریبی ساتھی ہیں۔مزید برآں مقبوضہ کشمیرمیں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارت میں سبکدوش ہونیوالے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام کا خواب ہر گز شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے ۔واضے رہے عبدالباسط نے کہا تھا کہ پاکستان جموں و کشمیر بارے رائے شماری کرانے کو تیار ہے۔