عمران بد کردار ہیں مجھے نامنا سب پیغامات بھیجے :عائشہ گلالئی: تحریک انصاف چھوڑدی
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عائشہ گلہ لئی وزیر نے کہا ہے کہ چیئرمین عمران خان کو پختون قوم معاف نہیں کریگی، آپ یہ حرکتیں برطانیہ میں کر سکتے ہیں یہ پاکستان ہے۔ لڑکیوں اور خواتین کو ٹیکسٹ کرتے ہیں اور خواتین سے بھی کہتے ہیں کہ وہ بلیک بیری رکھیں، اکتوبر 2013ء کو ان کا ٹیکسٹ دیکھ لیں سب پتہ چل جائے گا کہ اپنی پارٹی میں خواتین کے ساتھ ان کا یہ رویہ ہے تو وزیراعظم کے امیدوار ہونے پر ملک کی خواتین کو وہ کیا عزت دیں گے، میں کبھی بنی گالہ نہیں جاتی تھی کل رکشا یونین کے صدر، ریڑھی بانوں کے ساتھ ان کے مسائل لے کر گئی تھی، میں نے عمران سے علیحدگی میں ملاقات کی درخواست نہیں کی تھی، تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتی ہوں میں اپنے موبائل کے ٹیکسٹ میسیج وقت آنے پر ظاہر کروں گی سپریم کورٹ میں عمران کی نااہلی کا کیس چل رہا ہے، سپریم کورٹ کے جج بھی بیٹیوں والے ہیں، وہ عمران کو ان کے کردار کی وجہ سے نااہل قرار دیں۔ میں پی ٹی آئی کے ورکروں کے ساتھ رہتی تھی پارٹی رویئے سے تنگ آکر میں نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لے لیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کی کرپشن جہانگیر ترین کے ذریعے دئے گئے ٹھیکوں سے ہوتی ہے جن سے عمران کا کچن چلتا ہے، عمران خان دو نمبر پٹھان ہے میں انہیں عمران نیازی کہوں گی، وہ جلسوں میں جس اخلاق کا درس دیتے ہیں عملی زندگی اُلٹ ہے، خود بنی گالہ گھر میں بیٹھے رہتے ہیں ادنیٰ کارکن آنسو گیس، ڈنڈے کھاتے ہیں۔ ڈاکٹر شیریں مزاری میرے قومی اسمبلی میں خارجہ پالیسی پر اظہار خیال سے ناخوش تھیں شائد وہ خارجہ پالیسی پر بات کرنا صرف اپنا حق سمجھتی ہیں، پی ٹی آئی کے سارے ایم این اے عمران خان کے رویئے سے تنگ اور نالاں ہیں، نواز شریف کی سیاسی مخالف ہوں لیکن وہ خاندانی آدمی ہیں، مسلم لیگ ن میں خواتین کو عزت دیتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔ عائشہ گلہ لئی نے کہا کہ بنی گالہ کی ایک میٹنگ میں جب عمران نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو مری ہوئی خاتون کہا تو اس کا مجھے بڑا صدمہ ہوا اور میں نے سوچا یہ کیسا شخص ہے جو اتنی عظیم جدوجہد کرنے والی خاتون کے بارے میں کس طرح بات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مجھے روکنے کی کوشش کی، میرے پاس وفد بھیجا لیکن میں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ میرے این اے1 کا ٹکٹ مانگنے کے بارے میں وضاحت کر دوں کہ ابھی تو الیکشن میں دس ماہ باقی ہیں اور پارلیمانی بورڈ بھی نہیں ہے میں یہ بات ہی کیسے کر سکتی ہوں، جب میں پیپلز پارٹی میں تھی محترمہ بینظیر بھٹو نے مجھے کہا مجھے ایکسی لینسی نہیں مادر کہنا ہے۔ انہوں نے مجھے اپنی بیٹی کا درجہ دیا۔ اگرچہ میں چھوٹی عمر کی تھی لیکن انہوں نے مجھے قومی اور صوبائی اسمبلی تک کے ٹکٹ دیئے۔ میں مسلم لیگ ن میں شامل نہیں ہو رہی۔ تحریک انصاف میں جو خواتین ہیں میں ان کے والدین سے کہتی ہوںکہ وہ اپنی بیٹیوں کا خیال کریں، عمران کو برطانیہ کی جو عادتیں ہیں ان کی وجہ سے وہ خواتین کی عزت نہیں کرتے۔ امیرمقام سے میری ساز باز کا بھی پی ٹی آئی نے الزام لگایا۔ پی ٹی آئی کا خواتین کے ساتھ نالاں رویہ دیکھا تو مجھے سخت مایوسی ہوئی، مجھے بولنا آتا ہے، میں پروفیسر کی بیٹی ہوں میں پروفیسروں کے20 رکنی وفد کو وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک سے ملانے لے کر گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ تو غنڈے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے احتساب کمشن کے سربراہ کی حیثیت سے جنرل حامد نے کہا تھا کہ تنگی اور نوشہرہ کی مائننگ کے پرویز خٹک نے غیرقانونی ٹھیکے جاری کئے لیکن عمران نے اس پر کوئی ردعمل نہ دیا، معلوم نہیں وہ پرویز خٹک سے کیوں بلیک میل ہوتے ہیں، وزیراعلیٰ نے پہلے مخصوص نشستوں پر اپنے خاندان کو کھپایا پھر اپنے بیٹے کے ذریعے ٹھیکے دے کر کرپشن کی، پی ٹی آئی میں صرف ہیلی کاپٹر اور جہاز رکھنے والوں کی قربت ہے، جن کے بینک بیلنس نہیں ان کارکنوں کو ادنیٰ قرار دیا جاتا ہے، عمران قربانیاں دینے والوں کو کسی خاطر میں نہیں لاتے، پشاور میں لوڈشیڈنگ کے خلاف میں نے دھرنا دیا کارکن میرے ساتھ تھے۔ عمران لوگوں کے نام بگاڑتے ہیں ہر ایک کو سب سے برا اور خود کو پارسا کہتے ہیں شائد 67 سال کی عمر کے باعث ان کی عادتیں ہی پکی ہوگئی ہیں، بنی گالہ کی میٹنگ میں وہ ہر ایک کو کہتے ہیں فلاں کی ہنسی اڑا کر تضحیک کرو فلاں کی بات کا مذاق اڑائو۔ عائشی گلہ لئی نے کہا اس وقت پی ٹی آئی میں دو کیٹگری ہیں ایک وہ کیٹگری جو بنی گالہ میں ہے دوسری کیٹگری پارٹی کے ادنیٰ لوگ ہیں جن کی وہاں رسائی ہی نہیں جس طرح شیطان نے انسان کویہ کہہ کر سجدہ کرنے سے انکار کیا کہ میںتو آگ سے بنا ہوں اور انسان مٹی سے بنا ہے اسی مائنڈ سیٹ سے عمران خان اپنے علاوہ سب کو حقیر جانتے ہیں لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ ادنیٰ کارکنوں کی قربانیوں کی وجہ سے وہ اس سٹیج تک آئے ہیں، مجھے لگتا ہے عمران خان کو کوئی نفسیاتی مسئلہ بھی ہے لیکن میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی قربانیوں پر انہیں سلام پیش کرتی ہوں، عمران قابل کارکنوں سے خوف زدہ ہیں، وہ انہیں لیکچر تو بہت دیتے ہیں لیکن ان کی قابلیت سے ڈر جاتے ہیں، عمران خان کو اپنی پرانی عادتوں پر کنٹرول نہیں، میں نے بدھ پریس کانفرنس کرنی تھی لیکن پی ٹی آئی کی خواتین کی پریس کانفرنس کے بعد فوری پریس کانفرنس کر رہی ہوں۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ عمران خان اب تمہاری باری ہے، ہم قبائلی پختون ہیں ہمارے لئے عزت و غیرت بہت اہم ہے‘ لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں اور میں چھوڑ رہی ہوں‘ عمران خان کے اردگرد ٹولے کی بھی ایسی ہی حرکتیں ہیں۔ عمران اور ان کے ساتھیوں کے ہاتھوں عزتیں محفوظ نہیں۔ عمران خان مغربی کلچر متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ عمران خواتین کو عجیب اور غیرمناسب ٹیکسٹ پیغامات بھیجتے ہیں۔ تحریک انصاف کی تبدیلی سوشل میڈیا پر ہے‘ حلقوں میں نہیں۔ عمران خان نے بے نظیر بھٹو کے بارے میں عجیب الفاظ استعمال کئے جو اچھا نہیں لگا۔ بے ایمانی پر آرٹیکل 62‘ 63 لگتا ہے کیا اخلاقی بدکرداری پر یہ آرٹیکل نہیں لگتا؟ پرویز خٹک خیبر پی کے میں مافیا کا ڈان ہے۔ عمران خان لوگوں کے نام بگاڑتے ہیں جو اسلام میں منع ہے۔ اجلاس میں عمران بتاتے ہیں کہ کس کو کس طرح بے عزت کیا جائے۔ عمران خان نفسیاتی مریض بھی ہیں اور قابل لوگوں سے حسد کرتے اور خوفزدہ ہیں۔ ہم نے پرویز خٹک کی کرپشن کے ثبوت عمران کو دئیے جو انہوں نے ایک طرف رکھ دئیے۔ پرویز خٹک کا بیٹا پیسے لیکر نوکریاں بھی دلواتا ہے۔ پرویز خٹک نے خواتین کی تمام مخصوص نشستیں اپنے رشتے داروں کو دیدیں۔ عمران خان کا بلیک بیری چیک کریں سب پتہ چل جائے گا۔ بہت برداشت کیا، کافی سوچ سمجھ کر پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق صوبائی وزیر خیبر پی کے ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ خیبر بنک سکینڈل میں بھی سب سے بڑا ملزم پرویز خٹک ہے۔ احتساب ہوتا تو پرویز خٹک ڈیڑھ سال سے جیل میں سڑ رہا ہوتا۔