نواز شریف کی نااہلی، فیصلے پر عملدرآمد ہو گیا‘ ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے عدالت جانے پر غور
لاہور (فرخ سعید خواجہ) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی قومی اسمبلی کی نشست سے نااہلی اور وزیر اعظم کے عہدے سے علیحدگی کے بعد مسلم لیگ ن کی مستقبل کی سیاست کے حوالے سے شریف فیملی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ شریف فیملی ان حالات میں یکسو اور متحد ہونے کا ثبوت دے رہی ہے۔ نواز شریف نے اپنی قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی نشست سے الیکشن لڑنے کیلئے اپنے بھائی اور مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی تھی تاہم آئینی و قانونی ماہرین سمیت سیاسی قائدین کی مشاورت میں یہ بات سامنے آئی کہ جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ کو اثاثے چھپانے کے الزام میں سپریم کورٹ نے این اے 101گوجرانوالہ سے نااہل قرار دیا تھا تاہم ضمنی الیکشن میں جسٹس (ر) افتخار چیمہ ایک مرتبہ پھر میدان میں اترے اور کامیاب ہو کر اس وقت ممبر قومی اسمبلی ہیں سو نوازشریف کو اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل کئے جانے کی سزا دی گئی جو پوری ہو گئی ہے اور وہ ضمنی الیکشن لڑنے کے اہل ہیں۔ باہمی مشاورت میں نواز شریف کو ضمنی الیکشن میں میدان میں اتارنے سے پہلے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ الیکشن کمشن نے قومی اسمبلی کے اس حلقے کے ضمنی الیکشن کیلئے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق 10اگست سے 12اگست تک امیدوار کاغذات نامزدگی داخل کروا سکتے ہیں۔ سو آنے والے ایک ہفتے میں صورت حال واضح ہو جائیگی۔ ذرائع کے مطابق اصولی طور پر طے کر لیا گیا ہے کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے قائد کی حیثیت سے پارٹی کے سپریم لیڈر ہونگے۔ مسلم لیگ ن کی صدارت چودھری نثار علی خان کو سونپے جانے پر بھی غور کیا گیا ہے۔ نواز شریف کے جانشین کے طور پر شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان ہونگے۔ الیکشن 2018ء کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب بھی شریف فیملی ہی سے ہو گا۔