.عائشہ گلالئی سے یکجہتی لیگی خواتین کا مظاہرہ عمران کی نااہلی کیلئے الیکشن کمشن میں ایک اور درخواست
اسلام آباد/ لاہور/ کوئٹہ (ایجنسیاں/ بیورو رپورٹ) عمران خان کو نااہل قرار دینے کے لئے الیکشن کمشن میں پٹیشن دائر کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور بلوچستان اسمبلی میں ان کیخلاف قراردادیں جمع کرائی گئی ہیں۔ الیکشن کمشن میں پٹیشن مسلم لیگ لائرز فورم کے راجا بشارت محمود نے دائر کی جس میں عمران اور عائشہ گلالئی کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے عمران خان پر سنگین الزامات عائد کئے اور کہا کہ الزامات سے متعلق ثبوت بھی موجود ہیں۔ عمران خان کے خلاف عوامی نمائندگی ایکٹ کی شق 99 کے تحت کارروائی کی جائے اور این اے 56 سے ڈی نوٹیفائی کر کے نشست خالی قرار دی جائے کیونکہ پارٹی سربراہ اور رکن قومی اسمبلی کو بے داغ کردار کا ہونا چاہئے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ نے عائشہ گلالئی کے الزامات پر عمران کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الزامات کی تحقیقات کی جائے اور سپریم کورٹ آرٹیکل 62,63 کے تحت عمران کو نااہل قرار دے۔ لاہور میں مسلم لیگ ن شعبہ خواتین نے عائشہ گلالئی کے حق میں زبردست مظاہرہ کیا، اس موقع پر شرکاء نے ہاتھوں میں جوتے اٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے زبردست نعرے لگائے۔ مسلم لیگ (ن) کی خواتین ونگ کی عہدیدار رابعہ فاروقی کی قیادت میں کارکنوں کی کثیر تعداد نے علامہ اقبال ٹائون میں مظاہرہ کیا جس میں عائشہ گلا لئی سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا گیا۔ رابعہ فاروقی نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ پی ٹی آئی میں خواتین کو عزت نہیں دی جاتی، عائشہ گلا لئی کے الزامات کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ ماضی میں اس طرح کے درجنوں واقعات ہو چکے ہیں، نہ صرف مسلم لیگ (ن) بلکہ پوری قوم کی خواتین عائشہ گلالئی کے ساتھ ہیں اور انہیں جرات کا مظاہرہ کرنے پر سلام پیش کرتی ہیں۔ عمران خان کو اخلاقی کرپشن پر تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔ بلوچستان اسمبلی میں قرارداد جے یو آئی کی خاتون رکن شاہدہ رئوف نے جمع کرائی۔ ادھر خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ عورت کبھی اپنے پر الزام نہیں لگاتی ۔ عائشہ گلالئی کا معاملہ قابل افسوس، الزامات کی تحقیقات بہت ضروری ہے۔ انہی کارناموں کی وجہ سے عورتیں ہمارے معاشرے میں گھروں سے با ہر نہیں نکلتی ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عورتوں کی عزت کی ہے۔ اگر عائشہ گلالئی سچی ہیں تو پھر پیپلزپارٹی عائشہ گلالئی کے ساتھ کھڑی ہے ۔ سپیکر کو نواز شریف کی تصویر اسمبلی میں لانے کا نوٹس لینا چاہئے تھا۔ قومی اسمبلی میں نواز شریف کی تصویریں لانے پر نوٹس نہ لینا سپیکر کی جانبداری کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسے رویوں سے بادشاہت نظر آتی ہے، اس عمل سے جمہوری عمل کو نقصان پہنچتا ہے۔ اوگرا تجویز پر پٹرول کی قیمتیں کم نہ کرنا افسوسناک ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار نہیں لیکن ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ خزانہ بھرنے کیلئے ڈیزل پر 7 فیصد اور پٹرول پر 3 فیصد ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ٹیکس بڑھانے سے 8 ارب روپے ماہانہ حکومتی خزانہ میں آئیں گے۔ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔ حکومت امیر اور غریب سب کو ایک ساتھ لوٹ رہی ہے۔