• news

پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال مزید 6 مریض جاں بحق

لاہور+ فیصل آباد (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) لاہور سمیت پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی، ایمرجنسی اور او پی ڈیز بند، مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا، نام نہاد مسیحائوں کی ہڑتال کے دوران4 مریض دم توڑ گئے جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بھی پنجاب بھر کی طرح لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ہڑتال پر ہے، پی آئی سی، سروسز اور جناح ہسپتال میں علاج معالجہ تعطل کا شکار رہا حکومت نے سینئر ڈاکٹرز کو چھٹیاں منسوخ کرکے ڈیوٹی پر بلایا ہے لیکن مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے علاج معالجے کی مکمل بحالی ممکن نہیں ہوئی۔ مریض پریشان ہیں اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کا نوٹس لے کر علاج کی سہولیات بلاتعطل فراہم کی جائیں۔ جبکہ بدھ کی صبح بھی جناح ہسپتال کی ایمرجنسی میں علاج نہ ملنے پر ایک اور مریض نے دم توڑ دیا جس پر لواحقین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے فیصل آباد میں سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے 5 مریض جاں بحق ہو گئے۔ متعدد آپریشن ملتوی کرنے پڑے۔ آپریشن کیلئے داخل مریض زبردستی ڈسچارج کر دئیے گئے۔ آئوٹ ڈور اور ایمرجنسی میں بھی سینئر ڈاکٹرز ہی ڈیوٹی دیتے رہے۔ ڈاکٹروں کی کمی کے باعث مریض پریشان دکھائی دئیے۔ ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی کال پر سنٹرل انڈیکشن پالیسی کے خلاف ہڑتال دوسرے روز بھی فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز نے الائیڈ ہسپتال ،ڈسٹر کٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال ،جنرل ہسپتال غلام محمد آباد ،جنرل ہسپتال سمن آباد ،چلڈرن ہسپتال اور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ینگ ڈا کٹرز نے اپنی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام نہیں دیئے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے با عث 3مریض زندگی کی بازی ہار گئے۔ ہسپتالوں کی او پی ڈی میں مریضوں کا رش رہا ۔سینئر ڈا کٹرز مریضوں کا معا ئنہ کر تے رہے۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ہڑتال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہڑتالی ڈاکٹرز سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب بھر میں ہسپتال انتظامیہ کو ہڑتالی ڈاکٹرز کی فہرستیں کی تیاری کا حکم دے دیا اور 24گھنٹے میں رپورٹ ما نگ لی۔ مزید برآں دیگر شہروں کی طرح راولپنڈی ‘ بے نظیر بھٹو ہسپتال ، ہولی فیملی ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پر مشتمل تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں یومیہ بنیادوں پر علاج کی غرض سے آنے والے 10ہزار سے زائد مریضوں کی زندگی خطرے میں پڑنے لگی جبکہ انتظامیہ اور پولیس نے ہڑتال اور احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹروں کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا ہے گرفتاری کے فیصلے اور چھاپوں کے خوف سے ینگ ڈاکٹروں کی اکثریت اپنے ہسپتالوں اور ہاسٹلوں سے غائب ہو گئی ہے جس سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی اور اوپی ڈی کے شعبے بند ہونے سے عوام پریشان رہے۔ ادھر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن راولپنڈی نے خبردار کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری اور سیکرٹری صحت پنجاب کی تبدیلی تک احتجاج جاری رہے گا اس ضمن میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال راولپنڈی میں وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر شاہد نے ’’آن لائن‘‘ کو بتایا کہ گزشتہ کئی ماہ سے وائی ڈی اے پنجاب بھر میں سینٹرل انڈکشن پالیسی ،ایڈہاک ڈاکٹروں کو ریگولر کرنے اورنامکمل منصوبوں کی فوری تکمیل پر مشتمل 3بڑے مطالبات کی منظوری کے لئے مذاکرات اور افہام و تفہیم کے تمام راستے بند ہونے کے بعد سراپا احتجاج ہے۔ انہوں نے تعطل کا شکار منصوبوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہسپتال کی ایمرجنسی ،راولپنڈی میں نئے یورالوجی ہسپتال ، اصغر مال روڈ پر مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کے منصوبے کے ساتھ میو ہسپتال لاہور میں سرجیکل ٹاور کی تعمیر، سرجیکل ہسپتال لاہور میں ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ ،جوبلی ٹائون میں اپنی طرز کے دانتوں کے واحد اور جدید ہسپتال کا منصوبہ، نشتر ہسپتال میں بستروں کی گنجائش کو1750تک کرنے سمیت پنجاب بھر میں متعدد منصوبے کئی سالوں سے التوا کا شکار ہیں جس سے پنجاب کے ڈاکٹر تو متاثر ہو ہی رہے ہیں لیکن اس سے پنجاب بھر میں لاکھوں مریض براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔ مزید برآں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور محکمہ صحت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ وائے ڈی اے ایمرجنسی سروسز بحال کرنے کا اعلان کر دیا۔ صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ وائے ڈی اے سے غیرمشروط مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ ینگ ڈاکٹرز نے فوری طور پر ایمرجنسی میں کام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج ایک بجے مطالبات کے حوالے سے اجلاس ہو گا۔ ڈیوٹی پر نہ آنے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی بھی موخر کر دی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن