پاکستان دہشتگردی کیخلاف کارروائیاں تیز کرے‘ افغان مفاہمتی عمل خطے کی سکیورٹی کیلئے ضروری ہے: امریکہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ آن لائن) امریکہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر زور دیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کو تیز کیا جائے، جبکہ پاکستان کی جانب سے موقف پیش کیا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جتنی قربانیاں دی گئی ہیں اتنی شاید خطے کے کسی اور ملک نے نہیں دی ہوں گی، ان خیالات کا اظہار دونوں ممالک کے وفود کے درمیان ملاقات میں کیا گیا، امریکی وفد کی قیادت پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی قائم مقام نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا ایلس جی ویلز اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی، ذرائع کے مطابق امریکہ کی جانب سے پاکستان پر زور دیا گیا دہشتگردی میں ملوث مختلف گروہوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، امریکہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی جبکہ پاکستان کی جانب سے موقف پیش کیا گیا دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے عوام، افواج اور پولیس نے قربانیں دی ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا افغان مفاہمتی عمل خطے کی سکیورٹی کیلئے انتہائی ضروری ہے اور اس عمل میں شامل 4 رُکن ممالک کے اقدام کی اہمیت سے تمام ارکان واقف ہیں لہٰذا اس عمل کو جاری و ساری رکھ کہ بہتر نتائج کا حصول ممکن بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی نمائندہ خصوصی کی جانب سے افغان مفاہمتی عمل کو پائیدار مرحلے تک پہنچانے اور اس کے بہتر نتائج کے حصول کے لئے عزم کے اس اظہار پر شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا پاکستان کا امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے لہٰذا ہماری پوری کوشش اور خواہش ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو افغانستان میں امن آجائے اور افغان بارڈر مینجمنٹ کے معاملات بھی طے پا جائیں تاکہ باہمی سفارتی‘ معاشی اور دفاعی تعلقات کو تقویت ملے اور نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں امن کا بول بالا ہو جائے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق امریکہ کی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس جی ویلز کی زیر سرکردگی امریکی وفد نے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران امریکی وفد کو حکومت کی ترجیحات کے مطابق معیشت کی بحالی‘ معیشت کی پائیدار شرح نمو‘ سلامتی کی صورتحال میں نمایاں بہتری اور توانائی کے بحران پر قابو پانے سمیت حاصل کی گئی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں میں امریکہ کی معاونت کی تعریف کرتے ہوئے امریکہ کو ترقیاتی کاموں میں پاکستان کا دیرینہ اور سب سے بڑا تجارتی شراکت دار قرار دیا۔ افغانستان سمیت خطہ میں سلامتی کے بارے میں پاکستان کے موقف سے بھی امریکی وفد کو آگاہ کیا گیا۔ تہمینہ جنجوعہ نے امید ظاہر کی امریکہ کے جاری پالیسی جائزہ کے نتیجہ میں ایسی جامع سیاسی حکمت عملی سامنے آئے گی جس کے نتیجہ میں افغانستان اور اس خطہ میں پائیدار امن قائم ہو سکے گا۔ خارجہ سیکرٹری نے مقبوضہ کشمیر میں عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنے کیلئے بھارتی فورسز کے ظلم و ستم کی طرف توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ بھارت کا رویہ خطہ کے امن کیلئے مضمرات پوشیدہ ہیں۔ انہوں نے ایلس جی ویلز کو یقین دہانی کرائی خطہ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے پاکستان امریکہ کے اقدامات کی حمایت کریگا کیونکہ امریکہ کے ساتھ اس ضمن میں شراکت بہت اہم ہے۔ امن و سلامتی کے ضمن میں انہوں نے پاکستان اور امریکہ کی شراکت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے پیشرفت کیلئے امریکہ کی ترجیحات بتائیں۔ انہوں نے کہا دوطرفہ تعلقات کے امکانات تلاش کرنے کا مقصد پاکستان کو ایک مضبوط‘ مستحکم اور خوشحال ملک دیکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ امریکہ کی طرف سے افغانستان اور خطے کے بارے میں پالیسی پر نظرثانی کے تناظر میں کیا جا رہا ہے اور اس سے پاکستان کو افغانستان اور خطے سے متعلق وسیع تر معاملات کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا تبادلہ کرنے کا اہم موقع میسر آیا۔