• news

بارش کے باعث دریائے سندھ، نالہ بئیں، نالہ ڈیک میں طغیانی، کٹاﺅ سے کئی دیہات متاثر، دھپ سڑی بند بہہ گیا، کوٹلہ ارب علی خان میں3 بچے ڈوب کر جاں بحق

لاہور/ کوٹلہ ارب علی خان/ داﺅد خیل/ موچھ/ شکر گڑھ/ نارووال/ بدوملہی/ فیروز والا (سپورٹس رپورٹر+ نامہ نگاران) بارش کے باعث دریائے سندھ، نالہ بئیں، نالہ ڈیک میں طغیانی، کٹاﺅ سے کئی دیہات متاثر، دھپ سڑی بند بہہ گیا، کوٹلہ ارب علی خان میں3 بچے ڈوب کر جاں بحق۔ داو¿دخیل اور موچھ کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی نچلے درجے کا سیلاب علاقوں میں پانی داخل ہو رہا ہے۔ پانی کی سطح میں بھی اضافہ جاری ہے۔ دریا کے پانی سے کئی کچہ کے علاقوں میں زمینوں کا کٹاو¿ بھی شروع ہو گیا۔ پانی کے کٹاو¿ سے شمی والہ، مقرب والہ اور دھپ سڑی کے علاقوں میں پانی کے کٹاو¿ سے جہاں زمینیں دریابُرد ہو رہی ہیں جس سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ وہی دھپ سڑی کا گاو¿ں پانی سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔ کئی لوگ بے گھر ہو رہے ہیں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا دھپ سڑی کا حفاظتی بند بھی دریا سندھ کے پانی میں کئی جگہوں سے بہہ گیا اور جس کے بعد پانی دھپ سڑی کی آبادی میں داخل ہو گیا جس سے ان کی سینکڑوں کنال اراضی پر مونگی،کپاس وغیرہ تباہ ہو چکی ہے۔ کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچ چکا ہے۔ لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔ دھپ سڑی کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت پانی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ناممکن ہے۔ موضع دھپ سڑی کے متاثرین اور ان کے نمائندہ عبیداللہ خان ہزارے خیل منیجر نیازی زرعی فارم نے موقع پر موجود صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا۔ مزید پانی آنے کا خطرہ ہے مگر انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک کسی بھی سرکاری افسر نے دورہ نہیں کیا۔ متاثرین کی نظریں وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا راہ دیکھ رہی ہیں کہ وہ موقع پر آ کر متاثرین کی دادرسی کریں گے۔ شکرگڑھ میں نالہ بئیں میں طغیانی سے کئی دیہات میں کٹاﺅ جاری، علاقہ مکین شدید پریشانی سے دوچار، برسات کے باعث نالہ بئیں میں طغیانی سے موضع چنجھوڑا، چھنی فتح پور کے درجنوں گھروں کا کٹاﺅ شروع ہو گیا۔ یونین کونسل چئیرمین طاہر خان اور عبد المجید نے بتایا کہ نالہ بئیں کے کنارے واقع موضع چنجھوڑا کے مکین محمد خان، گلزار، محمد حسین، محمد فاروق،انور علی، فیروز دین، عبدالغفور و دیگر کے گھر نالہ بئیںکے کٹاﺅ کے نذر ہو رہے ہیں، گھروں کا کچھ حصہ دریا برد ہو چکا ہے، نالہ بئیں کے کٹاﺅ سے قریبی گھروں کے مکینوں کو خطرات لاحق ہیں، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ہم عرصہ تین سالوں سے ڈپٹی کمشنر ناروووال، محکمہ ایریگیشن اور وزیر اعلی پنجاب کو درخواستیں دے رہے ہیں، عوامی نمائندے بھی موقع پر کا دورہ کرتے ہیں، اہل علاقہ نے ارکان اسمبلی اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی ٹھوکر بنائی جائے۔ نارووال نالہ بسنتر میں جسٹر کے مقام پر حالیہ بارشوں سے پانی کناروں سے باہر نکل کر قریبی کھیتوں میںداخل ہو گیا، نالہ ڈیک نے بدوملہی کے مقام پر سیم نالہ میں شگاف ڈال دیا جس سے پانی قریبی آبادی اور گریڈ سٹیشن کی طرف بڑھنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق نالہ بسنتر میں جسٹرکے مقام پر گذشتہ شب سیلابی پانی کا ریلا آیا، پانی کناروں سے باہر نکل کر قریبی دیہاتوں علی آباد، قیام پور، پرانا واہلہ اور پخاری والا کے گرد و نواح میں لگائی گئی دھان کی فصل میں گھس گیا۔ اسی طرح نالہ ڈیک کا پانی بدوملہی کے مقام پر اپنے تیز بہاو کے ساتھ سیم نالہ میں شگاف ڈال گیا تقریباً 48گھنٹے گذر جانے کے باوجود ابھی تک اس کو پر کرنے کے لئے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے سیم نالہ میں شگاف پڑنے سے سیلابی پانی جو ایم آر لنگ میں گرتا ہے اب وہ بدوملہی کے اندر اور گریڈ سٹیشن کی بڑھ رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کے مطابق دریائے راوی میں جسٹر کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد تقریباً 50ہزار کیوسک ہے اسی طرح نالہ بئیںاور نالہ ڈیک میں بھی مقبوضہ کشمیر کے پہاڑوں میں بارشوں سے پانی کی آمد سے سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ کوٹلہ ارب علی خان میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، گلیاں سڑکیں زیر آب آنے سے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں۔ برساتی نالوں میں طغیانی سے کئی دیہات کے زمینی رابطے منقطع ہوگئے کچے گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے قیمتی سامان کا نقصان خانہ بدوش افراد کی بستیاں پانی سے بھر گئیں جس سے وہ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ چیچیاں شمس میں 15سالہ اور ملکہ کے قریب گاﺅں میں 20سالہ زین العابدین برساتی نالے میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوگئے۔ چک کالا میں ایک گھر کی چھت گرنے سے 2افراد زخمی ہو گئے۔ جلالپورصوبتیاں، دولت نگر، کوٹلہ ارب علیخاں، ملکہ، گلیانہ، فتح پور سمیت متعدد علاقوں میں بارش سے کھڑی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ کئی علاقوں میں بجلی بھی کئی گھنٹے غائب رہی۔ عیسیٰ خیل میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ، گزشتہ کئی روز سے گھنٹوں بجلی بند کر دی جاتی ہے جس سے گرمی میں عوام بے حال ہو چکے ہیں، بجلی غائب ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کا مسئلہ بھی پیدا ہو جاتا ہے۔ فیسکو حکام بغیر اطلاع دیئے گھنٹوں بجلی کاٹ رہے ہیں۔سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مقبوضہ جموں اور بالائی علاقوں میں بارشوں کے نتیجہ میں نالہ پلکھو میں بدستور انتہائی اونچے درجہ کا سیلاب ہے۔ کورپور کے قریب سے ٹوٹنے والا بند مٹی ڈال کر بند کر دیا گیا تاہم گنجائش سے زائد پانی سے چٹی شیخاں اور دیگر دیہات کی سینکڑوں ایکٹر زرعی رقبہ زیر آب ہے ۔ پانی سے دیہاتی پریشان ہیں اور علاقہ میں وبائی امراض پھوٹنے کا خطرہ ہے۔ ایک ہزار کیوسک پانی لے جانے والے نالہ پلکھو میں 2322 کیوسک پانی بہہ رہا ہے۔ محکمہ انہار کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی آمد 94ہزار 500 کیوسک،دریائے جموں توی میں 10100 کیوسک، دریائے مناور توی میں 7500 کیوسک جبکہ نالہ بھیڈ اور نالہ ایک معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ لاہور میں بھی گزشتہ روز مختلف علاقوں میں بارش ہوئی تاہم جہاں بارش نہیں ہوئی وہاں حبس کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو بالائی پنجاب، اسلام آباد، بالائی خیبر پی کے، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں تیز ہواﺅں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش سیالکوٹ 51، اسلام آباد 45، کامرہ 32 ملی میٹر بارش ہوئی۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہیگا تاہم مالاکنڈ ڈویژن اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں جبکہ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، ہزارہ، پشاور، مردان، کوہان، اسلام آباد، فاٹا اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔ بدوملہی سے نامہ نگار کے مطابق سیم نالی کو لگائے ہوئے ریلیف کٹ سے سیم نالی کو پانی باہر آ گیا۔ وسیع رقبہ زیر آب آگیا۔ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے امداد باہمی خواجہ محمد وسیم بٹ اور ایس ڈی او محکمہ انہارمحمد یونس موقع پر پہنچ گئے اور حالات سے آگاہی حاصل کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں تاہم سیم نالی میں پانی کی زیادتی کی وجہ سے شگافوں کوفی الحال بند نہیں کیا جا سکتا۔علاوہ ازیں سیالکو ٹ اور اگوکی کے درمیان ریلولے لائن پر پانی چڑھ آیا۔ جس سے ریلوے کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر آباد سے سیالکوٹ آنے والے 10ڈاﺅن علامہ اقبال ایکسپریس ٹرین ریلوے ٹریک پر پانی آجانے کے باعث سیالکوٹ نہ آسکی۔ ریلوے انتظامیہ نے سیالکوٹ ریلوے سٹیشن پر 126ڈاﺅن لاثانی ایکسپریس ٹرین کو 10ڈاﺅن علامہ اقبال ایکسپریس بنا کر براستہ نارووال روانہ کردیا جبکہ وزیر آباد سے علامہ اقبال ایکسپریس ٹرین کو لاثانی ایکسپریس کی جگہ گوجرانوالہ کے راستے لاہور کو روانہ کردیا۔ ٹرینوں کے نظام کی اس خرابی اور تبدیلی سے ریلوے سٹیشنو ں پر موجود سینکڑوں خواتین ، بچے اور بوڑھے ذلیل و خوار ہوتے رہے۔اور ان کو مجبور ہوکر بسوں اور ویگنوں کے ذریعے اپنی اپنی منزلوں کی جانب روانہ ہونا پڑا۔بدوملہی سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں کھیوہ باجوہ کے زمیندار نواز کا جواں سال بیٹا قیصر قریبی نالہ ڈیک میں سیلابی پانی سے مویشی نکالنے کیلئے گیا تو گہرے پانی میں ڈوب گیا۔ ریسکیو ٹیمیں اور اہل علاقہ نعش تلاش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں 8 سے 10 گھنٹے کی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر فیروزوالہ میں نالہ ڈیک میں شدید طغیانی کے باعث فصلیں پانی میں ڈوب گئیں اور گاﺅں کو جانے والی سڑک بھی پانی میں ڈوب گئی جس سے لوگوں کا آپس میں رابطہ منقطع ہوگیا۔

بارش

ای پیپر-دی نیشن