کابینہ میں بیرسٹر محسن شاہنواز اور جنید انوار نوجوانوں کے لیڈر
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی وفاقی کابینہ نئے اور پرانے چہروں کا خوبصورت امتزاج ہے۔ گوجرانوالہ کے حاجی عثمان ابراہیم انصاری سینئر سیاستدان ہیں۔ بیرسٹر عثمان ابراہیم 1990 اور 1997 میں الیکشن 2002 میں مسلم لیگ ن نے انہیں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوایا لیکن وہ پیپلز پارٹی کے امیدوار عمران اللہ سے صرف 127 ووٹوں سے ہار گئے البتہ 2008 اور 2013 کے عام انتخابات میں کامیابیاں حاصل کر کے انہوں نے اپنی 2002 کی شکست کا داغ دھو دیا۔ گوجرانوالہ کی سیاست میں وہ گوجرانوالہ کے مرد آہن غلام دستگیر خان سے پارٹی سیاست میں پنجہ آزمائی کرتے رہے ہیں جس کا انہیں کئی مرتبہ نقصان اٹھانا پڑا۔ الیکشن 2013ءمیں انہوں نے 1 لاکھ 8 ہزار 457 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار علی اشرف مغل صرف 27 ہزار 838 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ نواز شریف کابینہ میں بیرسٹر عثمان ابراہیم کو وزیر مملکت برائے ہاﺅسنگ بنایا گیا لیکن جلد ہی ان کی وزارت تبدیل کر کے وزیر مملکت کیڈ مقرر کر دیا گیا تاہم ان کی یہ وزارت بھی دیرپا نہیں رہی اور ان سے واپس لے کر ڈاکٹر طارق مغل کو وزیر مملکت برائے کیڈ مقرر کر دیا گیا اور عثمان ابراہیم وزیر بے محکمہ ہو گئے۔ لگ بھگ دو ماہ بعد بیرسٹر عثمان ابراہیم نے خفا ہو کر وزیر بے محکمہ کے طور پر حاصل ہونے والی تمام مراعات واپس کر دیں۔ معلوم ہوا ہے کہ جب سے وہ ناراض ناراض سے تھے سو اب انہیں وزیر مملکت بنا دیا گیا ہے۔ ایک اور وزیر مملکت نوجوان بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا یوتھ ونگ کے رہنما رہے ہیں لیکن ان کی اصل پہچان ان کے والد شاہنواز رانجھا ہیں جو کہ مسلم لیگ ن ضلع سرگودھا کے صدر ہیں۔ شاہنواز رانجھا مسلم لیگ (ن) کے سکہ بند رہنما ہیں اور 1990 میں پہلی مرتبہ مسلم لیگ کی ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 1993 میں وہ شکست کھا گئے تاہم 1997 میں وہ ایک مرتبہ پھر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ محسن شاہنواز رانجھا نے الیکشن 2013ءمیں 1 لاکھ 2 ہزار 871 ووٹ حاصل کیے۔ مسلم لیگ ق کے غیاث احمد میلہ مرحوم صرف 60 ہزار 558 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ اس طرح محسن شاہنواز رانجھا نے غیاث احمد میلہ سے 1997 میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد ق لیگ میں چلے جانے اور 2002، 2008 میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو ہرانے کا بدلہ لے لیا۔ ایک اور نئے وزیر مملکت جنید انوار چودھری کا شمار بھی مسلم لیگ ن کے نوجوان لیڈروں میں ہوتا ہے۔ وہ مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کے سیکرٹری جنرل میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 93 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے 1 لاکھ 17 ہزار 534 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ان کے قریبی حریف پی ٹی آ ئی کے صدر چودھری محمد اشفاق نے 95 ہزار 490 ووٹ حاصل کئے تھے۔ جنید انوار چودھری ٹوبہ ٹیک سنگھ کے معروف خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ان کے دادا کے بھائی چودھری عبدالستار رکن اسمبلی اور 2005 میں ضلع ناظم ٹوبہ ٹیک سنگھ رہے ہیں۔ جنید انوار چودھری مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کے مرکزی صدر کیپٹن (ر) محمد صفدر کے قریبی ساتھی ہیں۔ یوتھ ونگ کے کارکن جنید انوار چودھری کو وزیر مملکت بنائے جانے پر نازاں اور فرحاں ہیں۔