سپریم کورٹ بند گلی میں داخل ، وکلا باوقار طریقے سے نکالیں گے: عاصمہ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ سپریم کورٹ بند گلی میں داخل ہو چکی ہے، وکلاء ہی سپریم کورٹ کو باوقار طریقے سے بند گلی میں سے نکالیں گے۔ وکلاء عدلیہ سے اور نہ ہی سویلین اور فوجی ڈکٹیٹر سے ڈرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ بار کے آئندہ الیکشن کے سلسلے میں تقریب سے خطاب میں کیا۔ عاصمہ جہانگیر نے مزید کہا کہ وکلاء ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ قانون کی بالادستی کیلئے کھڑی ہوئی ہیں اور ہمیشہ کھڑی ہوتی رہینگی۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر تنقید کرنا وکلاء اور عوام کا بنیادی حق ہے۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری سے لیکر اب تک جتنے بھی غلط فیصلے ہوئے ہیں ان پر وکلاء تنقید کرینگے۔ تنقید کرنے کو حق سمجھتے ہیں لیکن تنقید کی آڑ میں سپریم کورٹ کمرہ عدالت نمبر ایک میں ہنگامہ آرائی اور ہلڑ بازی کی مذمت کرینگے۔ کمرہ عدالت نمبر ایک میں ہلڑ بازی کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اسے فوری بند ہونا چاہئے۔ سپریم کورٹ کے وکلاء کسی بھی گروپ سے ہوں وہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ موجودہ کابینہ نے رواں برس ایک بھی کام وکلاء کی ویلفیئر کا نہیں کیا۔ بار ایسوسی ایشن کیلئے وکلاء حکومت سے فنڈز لیتے ہیں جو ان کا حق ہے۔ بار ایسوسی ایشنز کو فنڈز نہیں ملیں گے تو نظام عدل نہیں چلے گا۔ عاصمہ جہانگیر نے ججز تعیناتی کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے اسے سیاسی کابینہ بنانے کے طریقہ کار کے مشابہہ قرار دیدیا۔
عاصمہ جہانگیر