خواجہ آصف نے وزارت سنبھالنے سے پہلے ہی خارجہ پالیسی پر کام شروع کر دیا تھا، خرم دستگیر کے لئے کام مشکل نہیں
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے وزارت سنبھالنے سے پہلے ہی خارجہ پالیسی کے اسرار و رموز سمجھنا شروع کر دیئے تھے اور ان کی پہلی مصروفیت ہی افغانستان جیسے پیچیدہ موضوع پر امریکہ کی خاتوں سفارت کار سے اہم ملاقات تھی۔ نئے وزیر دفاع مقرر ہونے والے خرم دستگیر کیلئے البتہ ان کا قلمدان زیادہ مشکل ثابت نہیں ہو گا کیونکہ اس وزارت کا سیکرٹری جو ریٹائرڈ لیفٹیننت جنرل ہوتا ہے، خود ہی تمام امور نمٹا لیتا ہے اور وزیر دفاع کی حیثیت خاصی حد تک رسمی نوعیت کی ہوتی ہے۔ تاہم دفاعی پیداوار کی وزارت کا معاملہ خاصا مختلف ہے۔ رانا تنویر نے دفاعی پیداوار کے وزیر کی حیثیت سے نہایت متحرک کردار ادا کیا۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف کو حکام نے دو روز پہلے ہی وزارت کی تنظیم، کارکردگی، مقاصد، اہداف، مشکلات اور پاکستان امریکہ تعلقات، پاکستان بھارت تعلقات، افغانستان کی صورتحال، سعودی عرب اور خلیجی ملکوں کے ساتھ تعلقات کی نزاکتوں اور پاکستان چین تعلقات کے بارے میں بریفنگ دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔