• news
  • image

عائشہ گلالئی معاملہ‘ تحریک انصاف کے لئے بھارت دن‘ نثار توجہ کا مرکز بن گئے

قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد منعقد ہوا پورا اجلاس تحریک انصاف کی ’’باغی‘‘ رکن عائشہ گلالئی کے معاملہ کی ’’نذر‘‘ ہو گیا مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیر اعظم کو ہر موقع پر’’ وزیر اعظم نواز شریف ‘‘ کہنے کی پالیسی اختیار کر لی ہے اب مسلم لیگ(ن) کا کوئی رکن انہیں سابق وزیر اعظم نہیں کہہ رہے جمعہ کو ایوا ن صدر میں وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی جس کے بعد وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے انتہائی مصروف دن گذارا وہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد سیدھے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے اور قومی اسمبلی میں عائشہ گلالئی کے معاملہ پر اظہار خیال کیا وزیر اعظم کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ان کی شرکت کا دوسرا دن ہے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ایوان میں آنے کے بعد اپوزیشن بنچوں پر گئے اور ان سے مصافحہ کیا انہوں نے متعدد ارکان کی درخواستوں پر بھی احکامات جاری کئے قومی اسمبلی میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ارکان کی توجہ کا مرکز بنے جمعہ کو بھی ارکان کی بہت بڑی تعدا د نے ان سے مصافحہ کیا ایک رکن اسمبلی نے ان کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ آپ نے وزارت قبول نہ کر کے اپنا سیاسی قد کاٹھ بڑھا لیا ہے تاہم چوہدری نثار علی خان کو مختلف ارکان کی طرف سے وزارت نہ قبول کرنے سے متعلق سوالات کا سامنا ہے انہوں نے کہا ہے کہ وہ مناسب وقت پر وزارت قبول نہ کرنے کی وجوہات بتائوں گا بہرحال قومی اسمبلی کے ایوان میں چوہدری نثار علی خان کی موجودگی ارکان کا موضوع گفتگو بنی رہی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایوان میں اپنی موجو دگی سے اپوزیشن کو خاموش کرا دیا قومی اسمبلی نے عائشہ گلالئی کی جانب سے عمران خان پر لگائے گئے الزامات کی ان کیمرہ تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کرلی ۔وزیراعظم کی تجویز کے بعد ایم این اے عارفہ خالد نے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے تحریک پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔تحریک کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق 20رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے لئے حکومت سے13اور اپوزیشن کے 7ارکان کے نام مناگ لئے ہیں یہ کمیٹی ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی، جبکہ پارلیمانی کمیٹی کی تمام تحقیقات ان کیمرہ ہوں گی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران عائشہ گلالئی بھی ایوان میں پہنچیں، پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی نے عائشہ گلالئی کی جانب سے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان پر لگائے گئے الزامات پر اظہار خیال اور کہا کہ ’’ عائشہ گلا لئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں ، ان سے ان کا موبائل فون چھیننے کی سازش ہورہی ہے، اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے۔ اگر ایسے واقعات ہوئے تو والدین اپنی بچیوں کو گھروں میں بٹھا دیں گے‘‘ ایسا دکھائی دیتا ہے عاشہ گلالئی کے ایشو پر ایک’’ صفحہ ‘‘ ہیں اپوزیشن کی کوئی جماعت تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا ہونے کے لئے تیار نہیں تحریک انصاف نے ایسی کمیٹی کو مسترد کر دیا ہے ۔مسلم لیگ(ن)کی رہنما ماروی میمن بھی عا ئشہ گلا لئی کی حمایت میں نکل آئی ہیں جب انہوں نے عائشہ گلا لئی کے الزامات پر بات شروع کی تو پی ٹی آئی کی خواتین نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر احتجاج شروع کردیا۔ ہنگامہ آرائی اس وقت اضافہ ہو گیا جب مسلم لیگ(ن)کی خواتین ارکان نے’’ عائشہ عائشہ‘‘ کے نعرے لگانے شروع کردیئے ماروی میمن نے کہا کہ’’ میں حلفاً کہتی ہوں عائشہ گلالئی کی بات درست ہے‘‘ انہوں نے ہم عائشہ گلا لئی کو خراج تحسین پیش کیا وہ سامنے آئی ہیں اور حقائق سامنے لانے کے لئے باہر آئی ہیں انہوں نے کہا کہ ’’ ہم پہلے ہی وزیر اعظم کی غلط نااہلی کی وجہ سے صدمے میں ہے، یہ سب تو پی ٹی آئی کا مکافات عمل ہے‘‘۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی جو اس وقت ایوان میں موجود تھے انہوں نے کہا کہ انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو عائشہ گلالئی کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے، عائشہ گلالئی کے الزامات سنجیدہ معاملہ ہے، یہ الزام تراشی کی نذرنہیں ہونے دینا چاہیے،، جن پر الزامات لگے اور جس نے الزامات لگائے دونوں ہی نہایت قابل احترام ہیں، عمران خان پر الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو ان کیمرہ تحقیقات کرپیپلزپارٹی کی شگفتہ جمانی نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے الزامات کو نظر انداز نہیں کر سکتے ایوان میں 69خواتین رکن موجود ہیںایوان کا 60فی صد بزنس خواتین کے ذریعے چلتا ہے اس معاملے کی تحقیقات بہت ضروری ہیں۔تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے وزیر اعظم کی تجویز مسترد کر دیا اور کہا کہ مسلم لیگ(ن)خواتین پرحملے کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہے، خواجہ آصف نے اسمبلی میں مجھے گالی دی تو کوئی مسلم لیگی خاتون نہیں بولی خواجہ آصف نے آج تک مجھ سے معافی نہیں مانگی، خواجہ آصف میں کوئی شرم حیا نہیںپیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی بہن ماریہ طور پاکستان کی مایہ ناز سکوائش کی کھلاڑی ہیں ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر اچھالی گئیں یہ بھی جنسی طور پر ہراساں کرنا ہی ہے۔ایم کیو ایم نے بھی وزیراعظم کی ان کیمرہ کمیٹی کی تجویز سے اتفاق کیا ۔جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشور نے کہا کہ ابھی تک ایوان میں انکوائری کمیشن کیوں نہیں بنا۔جماعت اسلامی کے شیر اکبر ایڈووکیٹ نے بھی کہا کہ عائشہ گلالئی کے الزامات سنگین مسئلہ ہے تمام سیاسی جماعتوں سے ایک ایک رکن لے کر خصوصی کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔عائشہ گلالئی کے مطابق یہ پیغامات 2013ء سے مل رہے تھے ایف آئی اے بھی اس کی انکوائری کر سکتی ہے۔قومی اسمبلی میں جمعہ کو عائشہ گلالئی کے عمران خان پر الزامات کے معاملے پر’’ شرم کرو، ڈوب مرو، عمران خان عمران خان، بلیک بیری، عائشہ، رو عمران رو، پورا ٹبہ چور ہے کے نعرے لگتے رہے اس لحاظ سے جمعہ تحریک انصاف پر بھاری دن تھا عائشہ گلا لئی کے الزامات نے تحریک انصاف کو دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کر دیا ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن