ڈرگز دیکر میرا ویڈیو بیان لیا گیا مجھے کچھ پتہ نہیں: ڈاکٹر عاصم
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ ڈرگ دیکر میرا ویڈیو بیان لیا گیا۔ مجھے کچھ نہیں پتہ میں نے کیا کہا۔ رہائی کے بعد پہلے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ویڈیو بیان کے وقت تہہ خانے میں تھا، مجھے ڈرگز دیکر کیا بیان لیا گیا کچھ نہیںجانتا۔ دوران تفتیش آصف زرداری کے کاروبار سے متعلق سوالات پوچھے جاتے تھے۔ خدشہ تھا کہ وطن واپسی پر گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ ایجنسی کے لوگ میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تحقیقات کے دوران آنکھوں پر پٹی ہوتی، معلوم نہیں تھا کہ کہاں پر ہوں۔ دوران حراست جسمانی تشدد نہیں ہوا لیکن ذہنی ٹارچر کیا گیا۔ زمین پر سلایا جاتا اور ایک ٹانگ پر کھڑا رکھا جاتا تھا۔ ذہنی ٹارچر کی وجہ سے آج بھی ڈپریشن کاشکار ہوں۔ بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، عدالت میں اپیل دائر ہے تمام اکائونٹس موجود ہیں۔ ہسپتال سے منی لانڈرنگ کیسے ہوسکتی ہے؟ ویڈیو بیان کے وقت رینجرز کی حراست میں تھا کچھ لوگ پرسنل ہوئے کچھ بڑے لوگوں کو مس گائیڈ کرکے کارروائی کرائی گئی۔ ویڈیو بیان کیلئے ڈرگز دی گئیں، ان سے دل کی تکلیف ہوئی۔ نیب کیسز کی وجہ سے آپریشن کیلئے بیرون ملک نہیں جاسکتا۔ عدالت میں کہہ چکا ہوں، وطن واپس نہیں آیا تو میرے ہسپتال ضبط کرلیں، میرا کوئی کمرشل پلاٹ نہیں۔ عدالت کو بتایا کہ تمام الاٹمنٹ قانونی ہے۔ سادہ لباس والے بیان سے متعلق ہدایات دیتے رہے۔