• news

بار بار ہڑتال‘ حکومتی ایوانوں میں ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کو غیرسنجیدہ قرار دیدیا گیا

لاہور (ندیم بسرا) ینگ ڈاکٹرز کی بار بار ہڑتال‘ ایمرجنسی‘ آﺅٹ ڈور کو بند کرانے کے حربوں نے حکومتی ایوانوں میں انکے مطالبات کو غیرمو¿ثر اور غیرسنجیدہ قرار دیدیا گیا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن دو دھڑوں میں تقسیم ہونے سے محکمہ صحت اور اس سے متعلقہ حکومتی شعبے ڈاکٹرز کی ہڑتال کو آسانی سے نمٹنے لگے۔ محکمہ صحت پنجاب نے وائس چانسلرز‘ ایم ایس اور ایڈمنسٹریٹو سٹاف کو ڈاکٹرز کی برطرفی کے اختیارات دیدیئے۔ تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اس وقت دو دھڑوں میں تقسیم ہے جس کے باعث انکی اصل طاقت تقریباً ختم ہو گئی ہے۔ ایک دھڑے کو پی ایم ڈی سی کے بعض عہدیدار سپورٹ کر رہے ہیں جو اس وقت پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہی ہے۔ ماضی میں کی جانے والی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتالیں موجودہ ہڑتالوں سے مختلف ہے۔ آجکل ہڑتال میں ینگ ڈاکٹرز مریضوں کو زبردستی تھیٹرز سے نکال دیتے ہیں اور پروفیسرز کو کمروں میں بند کرکے باہر تالے لگا کر ایلفی ڈال دیتے ہیں۔ ماضی میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کو دو پرنسپلز سپورٹ کرتے تھے جن کی ٹیلیفون ریکارڈنگ سپیشل برانچ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو سنائی تھی جس میں وہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ڈاکٹرز کو بھڑکا رہے تھے۔ ایک پروفیسر ابھی بھی لاہور سے باہر ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلرز ہیں۔ اس ہڑتال کا سب سے اہم پہلو یہ ہے محکمہ صحت اور متبادل انتظامیہ جن ہڑتالی ڈاکٹرز کو نوکری سے برطرف کر رہی ہے انکی خالی آسامیوں کو پُر کرنے کیلئے نوجوان ڈاکٹرز کی بڑی تعداد ہسپتالوں میں واک اِن انٹرویو کیلئے پہنچ رہی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے دفاتر میں ڈاکٹرز کا رش بڑھ گیا ہے۔ حکومت کو چاہئے آئندہ کی مستقل حکمت عملی طے کر لے تاکہ آئندہ ہسپتالوں کو یرغمال بنانے والے عناصر کا تدارک ہو سکے۔ 6 ماہ قبل میوہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کرکے مال روڈ کلب چوک دھرنا دیا جس کے بعد دھرنے والے ڈاکٹرز کو برطرف کرکے دوبارہ بحال کر دیا جس سے ڈاکٹرز کے اندر خوف نے جنم لیا۔ بعدازاںاس خوف کو محکمہ صحت نے فوری ختم کر دیا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال ایک ہفتے سے جاری ہے۔اس وقت ہسپتالوں میں پولیس‘ سپیشل برانچ کے جوان ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔ لاہور کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کم ہوگئی ہے اور وہ زیادہ تر پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کروانے پر مجبور ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کی اس ہڑتال کے باعث پنجاب بھر میں ہزاروں آپریشن متاثر ہو جاتے ہیں۔ حکومت پنجاب کو چاہئے واضح حکمت عملی اپنائے۔ محکمہ صحت پنجاب کی پالیسی میں تضاد ہونے سے ینگ ڈاکٹرز ہر بار سڑکوں پر احتجاج کیلئے نکل آتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن