نالہ ڈیک کا شگاف بند نہ ہوا‘ نہر کا کنارہ ٹوٹ گیا‘ فصلیں تباہ
شیخوپورہ+ نوشہرہ ورکاں (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) لدھیکے ورکاں میں نالہ ڈیک میں پڑنے والے شگاف کے باعث فصلوں کی تباہی کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا جبکہ ابھی تک محکمہ انہار کا عملہ اس نالہ میں پڑنے والے شگاف کو پُر نہیں کرسکا تاہم علاقہ میں سیلابی ریلے کے گزرنے کے بعد پانی کی سطح بتدریج کم ہونے کے ساتھ بڑی تعداد میں سانپ نکل آئے ہیں جو درختوں اورگھروں کی دیواروں کیساتھ ساتھ پانی میں بھی دیکھے جا رہے ہیں‘گاﺅں لدھیکے ورکاں سے سڑکوں کا رابطہ بحال نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گاﺅں میں لانے اور باہر لیجانے کیلئے تیسرے روز بھی ریسکیو 1122 کا عملہ کشتیوں کا استعمال کرتا رہا اور مزید 800 افراد کو سامان سمیت گاﺅں سے نکال کر ریلوے سٹیشن سادھو کی پر بنائے گئے ریلیف کیمپ میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ کئی لوگ کشتیوں کے ذریعے ہی واپس اپنے گھروں کو آنا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے این ڈی ایم اے کے ذریعے نالہ ڈیک میں محکمہ ایکس کارویٹر ڈویژن اور رچنا ڈرینج کے بعض حکام اور انجینئروں کی غفلت کی بناءپر پڑنے والے شگاف اور علاقہ میں ہونیوالی تباہی کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاو¿ں ڈےرہ کےروالہ کے قرےب مبےنہ محکمہ انہار کی غفلت سے نہر کے ناپختہ کنارے مےں 20 فُٹ چوڑا شگاف پڑ گےا جس سے تقرےباً اےک سو اےکڑ زرعی رقبہ پر دو سے تےن فٹ تک گہرا پانی کھڑا ہوگےا ۔بتاےا گےا ہے کہ گرمولہ ورکاں کے قرےب سے گزرنے والی بڑی نہر کچھ فاصلہ پر جاکر راجباہ کڑےال اور راجباہ ڈےرہ کےر والہ مےں تقسےم ہوجاتی ہے مبےنہ طور پر محکمہ انہار نے موسم برسات سے قبل ان نہروں کے کمزور کناروں کو مضبوط نہ کےا اور اب راجباہ کڑےال کے کناروں کی مرمت کے سلسلہ مےں محکمہ نے بڑی نہر کا مکمل پانی بغےر کناروں کی مرمت کے چھوٹے راجباہ ڈےرہ کےروالہ مےں ڈال دےا جس سے اس راجباہ کے کنارے مےں 20 فٹ چورا شگاف پڑ گےا۔ دےہاتےوں نے اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پُر کرنے کی کوشش کی مگر بروقت کامےاب نہ ہوسکے۔زمےنداروں نے فصلوں کی تباہی پر تشوےش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ انہار کو اس کا ذمہ دار قرار دےا اور کہا کہ پچھلے سال بھی محکمہ نہر نے اسی طرح تباہی پھےلائی تھی اُنہوں نے وزےرِ اعلیٰ پنجاب سے اس کا نوٹس لےنے اور زمےنداروں کی مدد وبحالی کا مطالبہ کےا ہے۔