آرٹیکل 63,62 میں تبدیلی کے لئے تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا: شاہد خاقان
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ آئی این پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جب تک پارٹی کہے گی ذمہ داریاں ادا کرتا رہوں گا، پارٹی چاہے گی تو شہبازشریف کیلئے وزارت عظمیٰ چھوڑ دوں گا، ہمارے وزیراعظم آج بھی نوازشریف ہیں، ہم نے کبھی نہیں کہا کابینہ چھوٹی ہوگی،کراچی کیلئے جو اقدامات پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کئے وہ شاید کسی جماعت نے نہ کئے ہوں، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، ایم کیو ایم کی سپورٹ سودے بازی کا نتیجہ نہیں، آرٹیکل 62,63 پر دیگر جماعتوں سے رابطہ کروں گا، کوئی کلیریکل غلطی ہو جائے تو آئین کا آرٹیکل 62,63 لگ جاتا ہے، میرا ذاتی تجربہ ہے کوئی وزیر بھی دو ڈویژن نہیں چلا سکتا، بھارت ہو یا افغانستان دونوں سے برابری کی سطح پر بات ہوگی۔ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا آئینی ضرورت 49وزیروں کی ہے لیکن میری نظر میں وہ بھی کم ہیں آپ نے حکومت نہ چلانی ہو تو کم وزراء سے بھی گزارا کیا جا سکتا ہے۔ ایک وزیر کی تنخواہ بچانے کیلئے اربوں روپے کے فیصلے درست نہ ہوں تو یہ درست بات نہیں ہے۔ تنقید کرنا بڑا آسان ہوتا ہے۔ عائشہ گلالئی سے متعلق سوال پر کہا میں 30 سال سے اسمبلی میں ہوں عائشہ گلالئی جیسا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ اس لئے چاہتا ہوں یہ معاملہ اسمبلی میں حل ہونا چاہیے۔ بازاروں یا ٹاک شوز میں نہیں۔ میں عائشہ احد کو ذاتی طور پر نہیں جانتا ان کے بارے میں تھوڑا بہت ٹی وی یا اخبار سے پتہ چلا ہے۔ عائشہ احد کے پاس اپنے فورم موجود ہیں جن پر وہ شکایت کر سکتی ہیں یہ معاملہ پارلیمنٹ ہائوس کا نہیں کیونکہ وہ رکن قومی اسمبلی نہیں۔ آرٹیکل 63,62 سے متعلق سوال پر کہا اس بات کی ضرورت ہے پارلیمنٹ ہائوس آرٹیکل 62,63 کا معائنہ کرے کیونکہ اس معاملے میں بہت ابہام ہے۔ اس میں کلیئرٹی آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا نواز شریف کا حق ہے وہ اپنے گھر جائیں اور جس طرح چاہئیں جائیں عمران خان کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ بھی روز جلسے کرتے ہیں اور ان کو بھی حکومت ہی حفاظت فراہم کرتی ہے۔ یہ حکومت کا فرض ہوتا ہے سیاسی رہنمائوں اور پارٹی لیڈروں کو حفاظت فراہم کرے۔ ایل این جی کے معاملے کو پوری دنیا نے مانا ہے اس کو پاکستان نے کامیابی سے لگایا۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان کے حقوق کا سودا کیے بغیر برابری کی بنیاد پر بھارت اور افغانستان دونوں سے بات ہو سکتی ہے۔ کوئی بھی ملک ہو اس سے برابری کی سطح پر بات ہو گی کسی سے دب کر بات نہیں کرینگے۔ بین الاقوامی طور پر بھی ہمارا مقدمہ بہت مضبوط ہے۔ کسی کلیریکل غلطی پر وزیراعظم کو نااہل قرار دینا مناسب نہیں۔ مزید براں افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا۔ اشرف غنی نے شاہد خاقان عباسی کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ آن لائن کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے وزارت عظمیٰ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا پرامن انتقال اقتدار جمہوریت کے استحکام کیلئے اچھی روایت ہے جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا دہشت گردی سے دونوں ممالک کو مشترکہ خطرات لاحق ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی اور خطے کے استحکام اور سکیورٹی کیلئے افغانستان سے ملکر کام کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے ہم ملکر پاکستان اور افغانستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر کرینگے۔ مزید براں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے وزارت پارلیمانی امور اور اسمبلی بزنس کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا اور کہا تمام ارکان پارلیمنٹ کی قانون سازی کے عمل میں شرکت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت پارلیمانی امور کے کردار کو سراہا اور کہا یہ بات حوصلہ افزاء ہے تمام ارکان پارلیمنٹ قانون سازی میں سرگرمی سے حصہ لیتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے بھی وزیراعظم شاہد خان عباسی سے ملاقات کی۔ دریں اثناء وزیراعظم سے گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ اور فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل سہیل امان نے بھی ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں سیاسی اہمیت کے امور اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا حکومت پاکستان اور پوری قوم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے لئے منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے ساتھ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل سہیل امان نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات میں پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ تیاریوں کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔وزیراعلیٰ گلگت و بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ گلگت وبلتستان نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب ہونے کی مبارکباد دی اور انہیں گلگت و بلتستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعلیٰ گلگت و بلتستان نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ وزیراعظم نے کہا حکومت گلگت و بلتستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے پرعزم ہے اور اس سلسلہ میں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج (منگل کو) طلب کرلیا ہے۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس ہر ہفتے بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ وزیراعظم نے اپنی وزارتوں کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج منگل کی رات 8 بجے طلب کیا ہے جس میں وزراء کی وزارتوں سے متعلق کارکردگی پر بات کی جائے گی۔ نیٹ نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا پاکستانی حکومت اور پوری عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔