• news

تیمر گرہ : سکیورٹی فورسز کا آپریشن‘ جھڑپ میں میجر اور3 جوان شہید‘ ایک بمبار نے خود کو اڑا لیا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) اپر دیر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران پاک فوج کے میجر اور تین اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اپردیر کے شیروٹ کئی میں انٹیلی جنس بنیادوں پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی تو تین میں سے ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا جس کے نتیجے میں آپریشن کی سربراہی کرنے والے میجر علی سلمان، حوالدار غلام نذیر، حوالدار اختر اور سپاہی عبدالکریم شہید ہوگئے۔ دوسرے دہشت گرد کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا جبکہ ایک گرفتار کر لیا گیا۔ شہید میجر علی سلمان کا تعلق خفیہ ادارے سے تھا۔ شہید میجر علی سلمان اور حوالدار اختر کی نمازجنازہ کور ہیڈ کوارٹرز پشاور میں ادا کر دی گئی، جس میں کور کمانڈر پشاور، انسپکٹر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فوجی افسر اور اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیئے دعا کی اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ شہید میجر علی سلمان شہید کی نماز جنازہ لاہور گریژن میں ادا کی گئی۔ سینئر حاضر سروس و ریٹائرڈ فوجی افسران اور سول انتظامیہ کے افسروں کے علاوہ شہید کے رشتہ داروں اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہید میجر علی سلمان کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ لاہور ایس سیکٹر ڈی ایچ اے کے قبرستان میں انکے آبائی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ وزیراعظم ہاؤس سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اور امن وامان کے قیام کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں فوجی جوانوں پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے اب ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے بلکہ جوانوں کے خون کا ایک ایک قطرہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے ارادے کا مظہر ہے۔ دریںاثناء کور ہیڈ کوارٹر میں شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری خیبر پی کے، آئی جی سمیت اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہید اہلکاروں کو سلامی بھی پیش کی گئی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، آصف زرداری‘ یوسف رضا گیلانی اور دیگر نے بھی واقعہ پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورکے مطابق ردالفساد میں تمام ادارے مل کر دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں۔ ردالفساد کا بنیادی فیچر آئی بی اوز ہیں۔ ٹی ٹی پی دہشتگردوں نے اپر دیر میں پناہ لی ہوئی تھی۔ ٹی ٹی پی دہشتگرد یوم آزادی پر دہشت گردی کرنا چاہتے تھے‘ آپریشن ردالفساد دیگر آپریشنز سے مختلف ہے۔ شہداء ہمارے لئے فخر ہیں‘ دہشتگردوں کی نشاندہی کیلئے انٹیلی جنس ادارے فعال ہیں‘ دہشت گرد جب عوام کے درمیان رہتا ہے تو اس کی پہچان مشکل ہوتی ہے۔ جذباتی انداز میں دیکھا جائے تو جب آپ کا نقصان ہوتا ہے تو تکلیف تو ہوتی ہے۔ ہم نے بحیثیت قوم دہشتگردی کیخلاف لڑنا ہے‘ دہشتگردی ریاستی اداروں کو ختم کرنے کیلئے ہوتی ہے۔ جب ایک شہری سڑک پر چلتے ہوئے خود کو محفوظ سمجھے گا تو قانون کی بالادستی ہو گی۔ خیبر فور آپریشن پر آئندہ چند روز میں پریس کانفرنس کروں گا۔ خیبر فور آپریشن بہت اونچائی پر تھا۔ جب دہشت گردی ختم ہو گی تو قانون کی حکمرانی ہو گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ہمارے شہید ہمارا فخر ہیں۔ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔

ای پیپر-دی نیشن