ڈاکٹرزکی ہڑتال نویں روز بھی جاری‘ ڈیڈلاک برقرار
لاہور/سیالکوٹ (کامرس رپورٹر+نامہ نگار) محکمہ صحت اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار، لاہور سمیت پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال نویں روز میں داخل ہوگئی، او پی ڈیز بند ہونے سے مریض علاج کیلئے دھکے کھانے پر مجبور ہوگئے۔ ٹیچنگ ہسپتالوں کے آوٹ ڈور اور ان ڈور میں ہڑتال سے علاج معالجہ تعطل کا شکار رہا۔ سینئر ڈاکٹرز کے ذریعے ہسپتالوں میں30سے 40فیصد تک علاج معالجے کی فراہمی ممکن بنائی جاسکی جبکہ معمول کے سینکڑوں آپریشن ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔وائے ڈی اے کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ سروسز ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد امیر کا کہنا تھا کہ اب تک 7ینگ ڈاکٹرز کو بر طرف کردیا گیا۔ جنہیں ہڑتال ختم کرنے پر بحال کر دیا جائے گا۔ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس بھی آوٹ ڈور کے باہر موجود ہے۔جناح ہسپتال میں واے ڈی اے کی جانب سے ایمر جنسی میں مریضوں کا علاج شروع کر دیا گیا تاہم آﺅٹ ڈور میں ہڑتال جاری ہے۔ دوسری جانب محکمہ صحت نے اب تک 71غیر حاضر ڈاکٹروں کو برطرف کر دیا ، 42 نئے میڈیکل آفیسرز اور 116انٹرنی بھرتی کیے گئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ناجائز مطالبات منظورنہیں کیے جائیں گے۔ ملتان کے نشترہسپتال، انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، سول ہسپتال، فاطمہ جناح ویمن ہسپتال، شہباز شریف ہسپتال اور کڈنی سینٹر میں آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد اور رحیم یار خان کے ہسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے مریض اور انکے اہل خانہ مشکلات سے دوچار رہے، مختلف شہروں اور دیہی علاقوں سے آنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا رہا۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال اور گورنمنٹ سردار بیگم ٹیچنگ ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال نویں روز بھی جاری رہی جس کی وجہ سے آو¿ٹ ڈورز میں مریضوں کو دوبارہ پریشانی کاسامنا کرنا پڑا ، گورنمنٹ خواجہ صفدر میڈیکل کالج کے زیر کنٹرول گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال اور گورنمنٹ سردار بیگم ٹیچنگ ہسپتال میں علاج معالجہ کیلئے آئے سینکڑوں مریض ذلیل و خوار ہوئے۔
ینگ ڈاکٹرز/ ہڑتال