محکمہ قانون سندھ نے احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے بعد سندھ احتساب آرڈیننس کو قانون کی صورت میں نافذ کردیا گیا
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) محکمہ قانون سندھ نے احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے بعد سندھ احتساب آرڈیننس کو قانون کی صورت میں نافذ کردیا گیا۔ وزیر قانون سندھ ضیاءالنجار نے بتایا کہ سندھ اسمبلی سے منظور شدہ بل اب ایکٹ بن چکا ہے اور قانون بننے کے بعد صوبائی محکموں میں نیب کا کردار ختم ہوگیا ہے۔ صوبائی احتساب ایجنسی خود مختار ادارہ ہوگا، جس کے قیام کے بعد صوبے میں بدعنوانی پر قابو پایا جاسکے گا۔ سندھ اسمبلی نے ایکٹ کی چھپائی کے احکامات جاری کردیئے جبکہ نئے قانون کے اطلاق کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب)، سندھ کے صوبائی محکموں میں کرپشن کی تحقیقات نہیں کرسکے گا۔ سپریم کورٹ میں سندھ اسمبلی کی جانب سے قومی احتساب بیورو آرڈیننس 1999 منسوخی ایکٹ 2017 کو چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست گزار نے وفاق کو بذریعہ وزارت قانون، حکومت سندھ کو بذریعہ چیف سیکرٹری، سندھ اسمبلی کو بذریعہ سپیکر سندھ اسمبلی فریقی بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کو آئین کے آرٹیکل 270 اے کے تحت تحفظ حاصل ہے، سندھ اسمبلی کو نیب قانون کی منسوخی کا اختیار نہیں، قومی احتساب بیورو آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، قومی احتساب بیورو کے قانون میں تبدیلی یا منسوخی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، نیب قانون کو ختم کر کے کرپشن کا کھلا لائسنسن دے دیا گیا، نیب قانون منسوخی کی قانون سازی بنیادی حقوق کے منافی ہے۔ سندھ اسمبلی کی نیب قانون منسوخی کیلئے قانون سازی کا ایکٹ 2017 ختم کیا جائے۔سندھ حکومت نے چیئرمین نیب کو خط لکھ دیا ہے خط میں نیب کے پاس موجود مقدمات سندھ حکومت کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
سندھ احتساب آرڈیننس نافذ