ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان مسلم خان کی پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے معطل پھانسی کی سزا بحال
پشاور(بیورورپورٹ)کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے سابق ترجمان مسلم خان کی پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے معطل کی گئی پھانسی کی سزا بحال ہوگئی ہے درخواستگزار مسلم خان کی اہلیہ نے عدالت عالیہ میں دائر درخواست واپس لیتے ہوئے راولپنڈی ہائیکورٹ برانچ میں رٹ دائر کرنے فیصلہ کر لیا ہے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے گزشتہ روز کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان مسلم خان کی پھانسی پر عملدرآمد رکوانے کی درخواست پر سماعت کی مسلم خان کالعدم تحریک طالبان پاکستان ”سوات ونگ“ کے سابق ترجمان اور’ ’ٹی ٹی پی“ کے موجودہ سربراہ ملا فضل اللہ کے قریبی ساتھی ہیں جس کو6 جولائی 2011میں گرفتاری کے بعد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور چینی انجینئر ز و مقامی افراد کے اغواءمیں ملوث ہونے پر گزشتہ سال فوجی عدالت سے موت کی سزا سنائی گئی تھی مسلم خان کی اہلیہ ندا بی بی نے اس سزا کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔ گزشتہ روز درخواست گزار نے اپنی رٹ واپس لی اسے ہائی کورٹ راولپنڈی برانچ میں رٹ دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد مسلم خان کی پھانسی کی سزاءبحال ہوگئی ہے تاہم اس کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آئے کہ درخواست پشاور ہائی کورٹ سے واپس کیوں لی گئی ہے۔
مسلم خان/ سزا بحال